- غیور کشمیریوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کرکے مودی سرکار کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا
- وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان
- آزاد کشمیر میں آٹے و بجلی کی قیمت میں بڑی کمی، وزیراعظم نے 23 ارب روپے کی منظوری دیدی
- شہباز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے مستعفی ہوگئے
- خالد عراقی نے آئی سی سی بی ایس کی خاتون سربراہ کو ہٹادیا، اقبال چوہدری دوبارہ مقرر
- اسٹاک ایکسچنیج : ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بار 74 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا
- اضافی مخصوص نشستوں والے اراکین کی رکنیت معطل
- امریکا؛ ڈانس پارٹی میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی
- ہم کچھ کہتے نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پتھر پھینکے جاؤ، چیف جسٹس
- عمران خان کا ملکی حالات پر آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- لاہور سفاری زو میں پہلی بار نائٹ سفاری کیمپنگ کا انعقاد
- زمینداروں کے مسائل، وزیراعلیٰ آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے
- خیبر پختونخوا میں دو ماہ کے دوران صحت کارڈ پر ایک لاکھ افراد کا مفت علاج
- لاہور میں پرانی دشمنی پر ماں اور 17 سالہ بیٹا قتل
- بھارت میں انتخابات کے چوتھے مرحلے کا آغاز؛ 10 ریاستوں میں ووٹنگ
- غزہ جنگ کے خوفناک نفسیاتی اثرات، 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
دکانیں جلد بند کرانے کا فیصلہ واپس لینے کیلیے48 گھنٹے کا الٹی میٹم
لاہور: آل پاکستان انجمن تاجران کی طرف سے سندھ حکومت کی شام 7 بجے دکانیں بند کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے 28 اکتوبر کو کراچی میں ملک گیر کنونشن بلانے کا اعلان کر دیاگیا ہے۔
مرکزی سیکریٹری جنرل نعیم میر کا کہنا ہے کہ حکومت اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے، شام 7 بجے دکانیں بند کرنے کا فیصلہ قابل عمل نہیں، ماضی میں بھی کئی دفعہ اس طرح کی ناکام کوششیں کی جا چکی ہیں، بجلی بحران کا واحد حل بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہے، ہم کراچی اور سندھ کی تاجر برادری کے ساتھ کھڑے ہیں، کراچی میں زبردستی دکانیں بند کرائی گئیں تو حکومت ملک گیر مزاحمت کا سامنا کرنے کیلئے تیارہو جائے۔
نعیم میر نے کہاکہ وفاق سندھ حکومت کے فیصلے کو بنیاد بنا کر اگلا وار لاہور اور اسلام آباد میں کرے گا، ہمارا مطالبہ ہے کہ سندھ حکومت اپنا یہ فیصلہ واپس لے اوراگر 48 گھنٹوں میں اپنا فیصلہ واپس نہ لیا تو کراچی میں ملک گیر تاجر کنونشن بلا لیا جائے گا اور پھرملک بھر میں متفقہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شام 7 بجے دکانیں بند کرنے سے بجلی کی بچت کا حکومتی دعوی مضحکہ خیز ہے، ملک بھر میں تمام چھوٹے شہروں کی دکانیں اور کاروبار پہلے ہی 7 بجے تک بندہو جاتے ہیں، بڑے شہروں کی تمام ہول سیل مارکیٹیں بھی مغرب کی نماز کے فوری بعد بندہو جاتی ہیں لیکن ریٹیل مارکیٹیں ہی رات گئے تک کھلی رہتی ہیں۔ انھوںنے کہا کہ ان ریٹیل مارکیٹوں میں پہلے ہی رات 8 تا 10 بجے لوڈ شیڈنگ کی جاری ہے۔ ماضی میں بھی کنٹونمنٹ ایریا کی مارکیٹوں پر اس طرح کے فیصلوں کا اطلاق ممکن نہیں ہو سکا، اس لیے پہلے حکومت کینٹ ایریا کے بازار وقت مقررہ پر بند کرائے، ویسے بھی میڈیکل اسٹورز، پلے لینڈز ، پنکچر شاپس،گلی محلے کے کریانہ اسٹورز پر فیصلے کا اطلاق ممکن نہیں، اس طرح کے ناقابل عمل فیصلے چھوٹے تاجروں اور مقامی انتظامیہ کے مابین تنازع کا باعث بنیں گے، حکومت فیصلے پر عملدرآمد سے پہلے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر مشاورت کرے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔