وزارتوں اورخود مختار اداروں نے پی اے سی احکام ہوا میں اڑا دیے

ملک سعید اعوان  جمعرات 3 نومبر 2016
فیصلوں پر عملدرآمد کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے وزارتیں کمیٹی کے فیصلوں پر عملدر آمد نہیں کرتی، پی اے سی۔ فوٹو: فائل

فیصلوں پر عملدرآمد کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے وزارتیں کمیٹی کے فیصلوں پر عملدر آمد نہیں کرتی، پی اے سی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پبلک اکاونٹس کمیٹی کی جانب سے وفاقی وزارتوں اور خودمختار اداروں کو اپنے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاسوں کے ایجنڈے اور منٹس کوویب سائیڈ پر آویزاں کرنے کے احکام ہوا میں اڑا دیے ہیں، کمیٹی کئی بارآبزرویشن دے چکی ہے کہ خودمختار اداروں کے بورڈ اداروں میں خرابی کی بڑی جڑہے۔ پی اے سی کا ہی کہنا ہے کہ فیصلوں پر عملدرآمد کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے وزارتیں کمیٹی کے فیصلوں پر عملدر آمد نہیں کرتی۔

تفصیلات کے مطابق پبلک آکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سے دیے جانیوالے فیصلوں پر جہاں وفاقی وزارتیں عملدر آمد نہیں کرتی ہیں وہی قومی اسمبلی سیکریٹریٹ اور کمیٹی سیکریٹریٹ بھی عملدر آمد نہیں کرتا ہے۔

ایکسپریس کودستیاب دستاویزکے مطابق تین ستمبر 2012 میں پی اے سی کی جانب سے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے ایکزیگٹو بورڈ ز کا ایجنڈ ہ اورمیٹنگ کے منٹس کوویب سائیڈ پر آویزاں کریں مگرزیادہ تر وزارتوں کی جانب سے میٹنگ کے منٹس تو درکنار ویب سائیڈہی آپ ڈیٹ نہیں کی جاتی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔