وزیراعظم جلد نئے سیاسی سیٹ اپ كا اعلان كریں گے، ترجمان حكومت گلگت بلتستان

اے پی پی  پير 27 فروری 2017
تاریخ میں پہلی مرتبہ اس خطے كو مالیاتی، سیاسی، معاشی اور انتظامی اختیارات مل جائیں گے، ترجمان حکومت گلگت بلتستان۔ فوٹو؛ فائل

تاریخ میں پہلی مرتبہ اس خطے كو مالیاتی، سیاسی، معاشی اور انتظامی اختیارات مل جائیں گے، ترجمان حکومت گلگت بلتستان۔ فوٹو؛ فائل

گلگت بلتستان: ترجمان حكومت گلگت بلتستان کا کہنا ہے کہ آئینی اصلاحاتی كمیٹی نے گلگت بلتستان کے نئے سیٹ اپ كے حوالے سے سفارشات كو مكمل کرلیا ہے جب کہ وزیراعظم بہت جلد نئے سیاسی سیٹ اپ كا باقاعدہ اعلان كریں گے۔

ترجمان گلگت بلتستان فیض اللہ فراق کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آئینی اصلاحاتی كمیٹی نے گلگت بلتستان کے نئے سیٹ اپ كے حوالے سے سفارشات كو مكمل کرلیا ہے جس کا اعلان ہونا باقی ہے۔ وزیراعظم پاكستان نواز شریف بہت جلد ساز گار حالات میں نئے سیاسی سیٹ اپ كا باقاعدہ اعلان كریں گے، موجودہ حكومت اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی مربوط كوششوں سے گلگت بلتستان كو اختیارات ملیں گے، تاریخ میں پہلی مرتبہ اس خطے كو مالیاتی، سیاسی، معاشی اور انتظامی اختیارات مل جائیں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : گلگت بلتستان سے ’را‘ کے 25 دہشت گرد گرفتارکئے گئے 

ترجمان نے واضح كیا كہ گلگت بلتستان كے تمام مسائل كو پہلی مرتبہ وفاقی اور صوبائی سطح پر اٹھایا گیا ہے ماضی كے ادوار میں مختلف حكومتوں نے خطے كو محرومیوں اور مایوسیوں كے سوا كچھ نہیں دیا، ماضی میں اداروں كو تباہ كیا گیا اور میرٹ كا قتل عام ہوا جس سے یہاں كے پڑھے لكھے نوجوانوں كے ذہنوں میں محرومیوں نے جنم لیا اور 2015 میں گلگت بلتستان كے باشعور عوام نے پیپلز پارٹی كی حكومت کو مسترد كیا اور دو تہائی مینڈیٹ سے مسلم لیگ (ن) كو كامیاب كیا۔ موجودہ حكومت نے عوامی مینڈیٹ كا احترام كرتے ہوئے عوامی مسائل كے ادراک اور حقوق كے حوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان كی ولولہ انگیز قیادت نے وفاقی سطح پر گلگت بلتستان كے حقوق كا بھرپور دفاع كیا جس كے نتیجے میں پہلی مرتبہ وزیراعظم کی سطح پر بننے والی آئینی اصلاحاتی كمیٹی میں گلگت بلتستان كو نمائندگی دی گئی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : گلگت بلتستان میں40 ہزارمیگاواٹ پن بجلی پیداوارکی صلاحیت

ترجمان نے کہا کہ موجودہ حكومت ہی گلگت بلتستان كے تمام مسائل كے حل میں كردار ادا كرے گی جب کہ كاغذی جیالے اخباری بیانات تک محدود ہوكر سیاسی دكان چمكاتے رہیں گے جس كا حكومت اور حكومتی كام پر كوئی فرق نہیں پڑتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔