- لائسنس کی تجدید میں مبینہ تاخیر؛ 5 کمپنیوں کے فلائٹ آپریشن معطل
- 9 فلسطینیوں کی شہادت پر نکالی گئی ریلی پر اسرائیلی فورسز کا کریک ڈاؤن، متعدد زخمی
- کراچی میں ہفتے اور اتوار کو بوندا باندی کی پیش گوئی
- اسلام آباد تا کراچی؛ جدید سہولتوں کی حامل گرین لائن ایکسپریس ٹرین کا افتتاح
- کسٹم انٹیلی جنس کی کارروائی، جنگی طیاروں کا اسمگل شدہ آئل بڑی مقدار میں برآمد
- اپنی ڈیڑھ سالہ بیٹی کی لاش کچرے میں پھینکنے والی خاتون گرفتار
- خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر حاجی غفران کا تنخواہ اور مراعات نہ لینے کا اعلان
- دو دن سے واہگہ پر موجود بھارتی بیس بال ٹیم پاکستان پہنچ گئی
- پولیس مقابلہ اور ڈکیتی کے مجرم کو 32 سال قید کا حکم
- کیماڑی میں جاں لیوا پراسرار بیماری سے اموات؛ حکومتی مشینری سرگرم
- بحران پر قابو پانے کے لیے ایک ارب ڈالر پاکستان لاسکتے ہیں، ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان
- ویسٹ ایشیاء بیس بال کپ، بھارتی ٹیم بالآخر پاکستان پہنچ گئی
- دالوں کا صرف 15 دن کا اسٹاک باقی رہ گیا
- سرد اور گرد آلود ہواؤں سے موسمی بخار؛ کراچی میں بچے اور بزرگ زیادہ متاثر
- پرویز الہیٰ اور اُن کے ساتھیوں نے غداری کی، چوہدری سالک حسین
- یورپ، امریکا اور برطانیہ میں پاکستانی سفارتخانوں کے ملازمین کو 6 ماہ سے تنخواہ نہ ملی
- میرے قتل کا پلان سی تیار، زرداری نے دہشت گرد تنظیم کو پیسہ دیا ہے، عمران خان
- چیونٹیاں مریضوں میں کینسر کی تشخیص کر سکتی ہیں، تحقیق
- امریکی ہائی اسکول کی لائٹیں مسلسل 15 ماہ سے روشن
- کام کا تناؤ ہے تو عطرِ گلاب سونگھئے
دہشت گردی پاکستان اور افغانستان دونوں کیلئے مشترکہ خطرہ ہے، وزیراعظم

پاکستان اور افغانستان کو مل کر دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے، وزیراعظم نوازشریف۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ دہشت گردی پاکستان اورافغانستان دونوں ممالک کے لیے مشترکہ خطرہ ہے جبکہ افواج پاکستان دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کر رہی ہیں۔
وزیراعظم نوازشریف دورہ قازقستان مکمل کر کے وطن واپس پہنچ گئے ہیں جبکہ آستانہ میں وزیراعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ہونے والی ملاقات کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم نے افغان صدر سے ملاقات میں کابل میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملے کی مذمت کی اور کہا ہے کہ پاکستان نے حالیہ برسوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ انسانی اور معاشی قربانیاں دیں ہیں جب کہ افواج پاکستان دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لئے بہادری سے لڑ رہی ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ملافضل اللہ جیسے لوگ افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں
وزیراعظم نواز شریف نے مزید کہا کہ دہشت گردی پاکستان اور افغانستان دونوں کے لیے مشترکہ خطرہ ہے اور ہمیں مل کر اس کا خاتمہ کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کا عزم کیے ہوئے ہے جبکہ پاکستان 37 سال سے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی بھی کر رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔