- وزیرداخلہ کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرے کا حکم
- سندھ حکومت نے 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی
- عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی غیر قانونی قرار
- حکومت سندھ کا ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ
- ضمنی انتخابات: کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری، نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی
- ایوریج ٹیم کیخلاف شکست؛ بلاوجہ کی تبدیلیاں "نام نہاد تجربہ" قرار
- حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھادیا
- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وقار یونس نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- پختونخوا میں 29 اپریل تک گرج چمک کیساتھ بارش اور آندھی کا امکان
- پی ٹی آئی جلسہ؛ سندھ ہائیکورٹ کی انتظامیہ کو اجازت نہ دینے کی معقول وجہ بتانے کی ہدایت
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ
- اداروں کیخلاف پروپیگنڈا؛ اعظم سواتی کو ایف آئی اے کے پاس شامل تفتیش ہونے کا حکم
- بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، جھیل میں شگاف پڑ گیا، آبادیاں زیرِ آب
- پاکستان اور ایران کا غزہ پر مؤقف یکساں ہے، دفتر خارجہ
- پاسپورٹ غیر قانونی بلاک کیا تو ایف آئی اے کیخلاف کارروائی ہوگی، پشاور ہائیکورٹ
- شرمناک شکست پر کپتان بابراعظم کا بیان سامنے آگیا
- پنجاب میں 30 اپریل تک گرج چمک کیساتھ طوفانی بارشوں کا امکان
- پنجاب: اسموگ کے خاتمے کیلیے انوائرمینٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
- ملکی معاشی صورتحال اجتماعی کوششوں سے بہتر ہو رہی ہے، وزیراعظم
ڈائریکٹرجنرل آئی بی نے جے آئی ٹی ارکان کے کوائف اکٹھے کرنے کا اعتراف کرلیا
اسلام آباد: وفاقی انٹیلی جنس ادارے آئی بی کے ڈائریکٹرجنرل آفتاب سلطان نے پاناما جے آئی ٹی ارکان کے کوائف اکٹھے کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق وفاقی انٹیلی جنس ادارے آئی بی کے ڈائریکٹرجنرل آفتاب سلطان نے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں پاناما جے آئی ٹی ارکان کے کوائف اکٹھے کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
آفتاب سلطان نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ آئی بی سرکاری اعلی عہدوں پرتعینات سرکاری ملازمین کا ڈیٹا اکٹھا کرتی ہے، پاناما کیس بڑا اہم اوراس کے ملکی سیاست پر بڑے اثرات پڑرہے ہیں۔ اس لیے وفاقی انٹیلی جنس ادارے نے جے آئی ٹی ارکان کے کوائف جمع کیے تاہم جے آئی ٹی کے کسی بھی رکن کوحراساں یا ان کی نجی زندگی میں مداخلت نہیں کی گئی۔
ڈی جی آئی بی کا مزید کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رکن بلال رسول اوران کی اہلیہ کوحراساں نہیں کیا گیا، بلا ل رسول اور ان کے اہل خانہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیک کرنے کا بھی الزام غلط ہے، جے آئی ٹی ارکان کے حوالے سے معلومات جمع کرنے کے عمل کا افشا ہونا تشویش ناک ہے۔ آئی بی نے اس حوالے سے موثرانداز میں تحیقات شروع کردی ہیں۔
واضح رہے کہ پاناما جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ میں سرکاری اداروں کی جانب سے تحقیقاتی عمل میں رکاوٹ ڈالنے، سرکاری دستاویزات میں رد وبدل اورجے آئی ٹی ارکان کو دھمکیاں دینے کی شکایت کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔