امریکی اور افغان الزام تراشیاں دہشت گردی کیخلاف جنگ کو نقصان پہنچا رہی ہیں، آرمی چیف

ویب ڈیسک  پير 24 جولائی 2017
جنرل باجوہ نے افغانستان اور امریکا کے بعض حلقوں کی جانب سےپاکستان پرالزام تراشیوں کا معاملہ بھی اٹھایا،آئی ایس پی آر— فوٹو : آئی ایس پی آر

جنرل باجوہ نے افغانستان اور امریکا کے بعض حلقوں کی جانب سےپاکستان پرالزام تراشیوں کا معاملہ بھی اٹھایا،آئی ایس پی آر— فوٹو : آئی ایس پی آر

راولپنڈی: افغانستان میں امریکی فورسز کے کمانڈر جنرل جان ڈبلیو نکولسن نے جی ایچ کیو میں پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی جس میں خطے کی سیکیورٹی اور سرحدی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق افغانستان میں موجود امریکی فورسز اور ریسولوٹ سپورٹ مشن (آر ایس ایم) کے کمانڈر جنرل جان نکولسن نے راولپنڈی میں جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران خطے کی سیکیورٹی صورتحال اور بارڈر مینجمنٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

آرمی چیف اور جنرل نکولسن نے خطے کے امن اور استحکام کے لیے مل کر کام کرنے اور مستقل تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ ملاقات کے دوران پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ ہیلے بھی موجود تھے۔

پاک فوج کے بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل باجوہ نے اس موقع پر افغانستان اور امریکا کے بعض حلقوں کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کردار کو داغ دار کرنے کے لیے الزام تراشیوں کا معاملہ بھی اٹھایا اور اس پر تشویش کا اظہار کیا۔

آرمی چیف نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب کہ امریکا اپنی پالیسی پر نظر ثانی کررہا ہے، پاکستان پر الزام تراشیاں شروع ہوجانا کوئی اتفاق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر اشتعال انگیزیوں کے باوجود پاکستان دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے مثبت کردار ادا کرتا رہے گا کیوں کہ دہشت گردی کا خاتمہ پاکستان کے قومی مفاد میں ہے۔اس موقع پر جنرل نکولسن نے پاک فوج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو سراہا اور پاکستانی عوام کے عزم کو خراج تحسین پیش کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔