سرکاری اداروں میں کرپشن کی خبر دینے والے محفوظ رہیں گے، قومی اسمبلی میں بل منظور

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  جمعـء 18 اگست 2017
انتخابی بل آج تک موخر،ریلوے اراضی کی95 فیصد ڈیجیٹلائزیشن مکمل کرلی،وقفہ سوالات۔
 فوٹو: فائل

انتخابی بل آج تک موخر،ریلوے اراضی کی95 فیصد ڈیجیٹلائزیشن مکمل کرلی،وقفہ سوالات۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی مخالفت کے باوجودپبلک مفادات میں انکشاف کے بل کی کثرت رائے سے منظوری دیدی جس کے تحت سرکاری داروں میں بے قاعدگیوں، منصوبوں میں کمیشن اور کک بیکس لینے کی نشاندہی کرنیوالے سرکاری ملازمین کو تحفظ دیا جائیگا اور انھیں انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جاسکے گا۔

گزشتہ روز وزیر قانون وانصاف زاہد حامد نے بل ایوان میں پیش کیا تو پیپلزپارٹی، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے ارکان نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل عجلت میں لایا گیا ہے۔ اسے مزید غور کیلیے کمیٹی میں واپس بھجوایا جائے۔ زاہد حامد نے بل کوانسداد کرپشن مہم کی کامیابی کیلیے اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کرپشن کیخلاف اقوام متحدہ کے کنونشن کا تقاضا بھی پورا ہوسکے گا۔

دوسری جانب ایوان نے پاکستان تمباکو بورڈ آرڈیننس1967 میں ترمیم کا بل بھی منظور کرلیا۔ایوان میں انتخابات بل بھی پیش کردیا گیا جس پر آج بحث کے بعد غور ہوگا۔ اسکے علاوہ وفاقی بینک برائے کوآپریٹوز کے قیام اورکوآپریٹو بینکنگ کے ضابطہ کا تنسیخی بل بھی پیش کیا گیا۔

وقفہ سوالات کے دوران وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حکومت نے ریلوے اراضی کی 95 فیصد ڈیجیٹلائزیشن مکمل کرلی، کسی کو ریلوے کی ایک انچ زمین بھی نہیں دیںگے، خیبر پختونخوا اور بلوچستان نے اراضی ریلوے کے نام کردی جبکہ سندھ اور پنجاب اس سلسلے میں تعاون نہیں کر رہے۔ وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی مشاہد اللہ نے بتایا آزاد کشمیر اور فاٹا سمیت چاروں صوبوں میں جنگلات لگانے کیلیے مقامات کی نشاندہی کردی گئی ہے۔

اجلاس میں کوئٹہ میں شہید ہونیوالے 16سیکیورٹی اہلکاروں کے ایصال ثواب کیلیے فاتحہ خوانی کی گئی جبکہ پاکستان میں جذام کے مرض کو شکست دینے والی ڈاکٹرروتھ کیتھرین فاؤ کے انتقال پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور انھیں خراج عقیدت کی قرارداد منظور کرلی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔