میانمار حکومت انسانیت سوز جرائم کی مرتکب ہورہی ہے، ہیومن رائٹس واچ

ویب ڈیسک  منگل 26 ستمبر 2017
برمی فوج ریاست راکھائن سے مسلمانوں کو جبراً سے بے دخل کررہی ہے، ہیومن رائٹس واچ۔ فوٹو : فائل

برمی فوج ریاست راکھائن سے مسلمانوں کو جبراً سے بے دخل کررہی ہے، ہیومن رائٹس واچ۔ فوٹو : فائل

نیویارک: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر میانمار کی حکومت کو انسانیت سوز جرائم کا مرتکب قرار دے دیا۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میانمار پر اقتصادی پابندیاں اور ہتھیاروں کی فروخت پر پابندیاں عائد کی جائیں۔ ہیومن رائٹس واچ کے لیگل اینڈ پالیسی ڈائریکٹر جیمز روس کا کہنا ہے کہ برمی فوج ریاست راکھائن سے مسلمانوں کو جبراً بےدخل کررہی ہے۔

علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے کہا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے 4 لاکھ 80 ہزار روہنگیا مہاجرین کو خوراک اور دیگر ضروری اشیاء کی فراہمی کے لیے پہلے سے دگنا فنڈز درکار ہیں۔

ادھر میانمار حکومت کے ترجمان نے ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے انسانیت سوز جرائم کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کے کوئی شواہد نہیں کہ برمی حکومت انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہے۔ میانمار نے اقوام متحدہ کے اس بیان کو بھی یکسر مسترد کردیا کہ برمی فورسز مسلمانوں کی نسل کشی کررہی ہیں۔

خیال رہے کہ رواں برس 25 اگست سے شروع ہونے والی کشیدگی کے بعد سے اب تک سیکڑوں روہنگیا مسلمان شہید جب کہ 4 لاکھ سے زائد بنگلا دیش ہجرت کر چکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔