- پاکستان اور انگلینڈ کا چوتھا ٹی ٹوئنٹی بھی بارش سے متاثر ہونے کا امکان
- امید ہے دیگر ملک بھی آزاد فلسطینی ریاست کیلیے کاوشیں کریں گے، وزیراعظم
- موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اربن فاریسٹری کو فروغ دینا ہوگا، ماہرین
- سڑک پر ملبہ پھینکنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا، صوبائی وزیر شرجیل میمن
- این ڈی ایم اے نے سندھ اور پنجاب میں ہیٹ ویو کا الرٹ جاری کردیا
- خیبرپختونخوا حکومت کا پولیس کو دیے گئے اختیارات واپس لینے کا فیصلہ
- کے ایم سی نے ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر لیبارٹری کا آغاز کردیا
- بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر خالد مگسی پر قاتلانہ حملے کی کوشش ناکام
- عمران خان کے ٹوئٹر پر مجیب الرحمان کی ویڈیو، ایف آئی اے کا انکوائری کا فیصلہ
- سندھ میں صارفین کو 100 یونٹ تک مفت بجلی دینے کا پلان تیار
- گندم درآمد اسکینڈل؛ تحقیقاتی کمیٹی کی سفارش پرغیرمتعلقہ افسر کو معطل کیے جانے کا انکشاف
- 90 سالہ امریکی شہری دنیا کے معمر ترین ٹرک ڈرائیور بن گیا
- خون میں پلاسٹک کے باریک ذرات قلبی امراض کے لیے خطرہ قرار
- جنگ کے بھی کچھ اُصول ہیں، فلسطینیوں کا وحشیانہ قتل قابلِ قبول نہیں؛ کینیڈا
- فیض آباد دھرنا کیس سے متعلق نئی کابینہ کمیٹی تشکیل
- ریلوے کا عید الاضحیٰ پر تین اسپیشل ٹرینیں چلانے کا فیصلہ
- بلوچستان میں گرم علاقوں کے تعلیمی اداروں میں تعطیلات کا اعلان
- بلوچستان میں شوہروں کی جانب سے خواتین پر تشدد کے 199 واقعات رپورٹ
- عدالت کا جیل حکام کو عمران خان کی بیٹوں سے بات کرانے کا حکم
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی رینکنگ میں بہتری آگئی
قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
ملتان: جوڈیشل مجسٹریٹ ملتان نے قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقویکا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا جبکہ مفتی عبدالقوی کو فرارکرانے کے مقدمات میں تفتیشی آفیسر سب انسپکٹر نور اکبرکو جیل بھجوانے اور 3 ملزموں کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
گزشتہ روز قندیل بلوچ قتل کے مقدمے میں گرفتار ملزم مفتی عبدالقوی کو پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ عدالت میں لایا گیا۔ اس موقع پر پولیس کی جانب سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی کہ ملزم کی فون کالز کا سی ڈی آر ڈیٹا حاصل کرکے اس کے موبائل فون سے چیک کرنا ہے جبکہ ملزم کے بیانات کی تصدیق کیلیے لاہور پی ایف ایس اے لیبارٹری سے پولی گرافک ٹسٹ بھی کرایا جانا ہے جس پر مفتی عبدالقوی کے وکیل نے دلائل دیے کہ پولیس کی جانب سے ملزم کے بیانات کی تصدیق کیلیے پولی گرافک ٹیسٹ کرانے کیلیے جسمانی ریمانڈ مانگا جا رہا ہے جبکہ پولی گرافک ٹیسٹ میں مفتی عبدالقوی کو شامل کرنا درست نہیں ہے، پولی گرافک کیلیے جسمانی تندرستی ضروری ہے جبکہ ملزم کی عمر60 سال ہے اور مفتی عبدالقوی کو مقدمے میں جان بوجھ کر شامل کرنے اور قندیل بلوچ کے ساتھ صرف وڈیو منظر عام پر آنے کی وجہ سے شامل کیا جا رہا ہے ۔
مفتی عبدالقوی نے عدالت میں بیان دیاکہ وہ بے قصور ہیں اوران کو بدنیتی سے مقدمے میں ملوث کیا گیا ہے اور پہلے سے دل کے مریض ہونے کی وجہ سے گزشتہ روز حوالات میں انھیں کئی مرتبہ دل کی تکلیف ہوئی اور دورے بھی پڑے، پبلک پراسیکیوٹر نے دلائل دیے کہ ملزم مفتی عبدالقوی کی جانب سے کال ڈیٹا ریکارڈ، بینک اکاؤنٹ ٹرانزیکشن کی جانچ پڑتال اور ملزم عبدالقوی کا پولی گرافک ٹیسٹ کرایا جانا ہے تاکہ حقائق منظرعام پر آسکیں جس کیلیے ملزم کا جسمانی ریمانڈ دیا جانا ضروری ہے، عدالتی کارروائی 40 منٹ تک جاری رہی ، وکلا اور عام شہریوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔