انکم ٹیکس اور ریونیو بورڈ کے 7 افسران سمیت 8 ملزم گرفتار

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 26 اکتوبر 2017
ملیر اور بن قاسم ٹائون کی 77 ایکڑ اراضی میں جعلسازی ر 6 ریونیو افسران سمیت 7 افراد پکڑے گئے
 فوٹو: فائل

ملیر اور بن قاسم ٹائون کی 77 ایکڑ اراضی میں جعلسازی ر 6 ریونیو افسران سمیت 7 افراد پکڑے گئے فوٹو: فائل

 کراچی:  قومی احتساب بیورو نے اربوں روپے مالیت کے جعلی ٹیکس ریفنڈ مالی اسکینڈل میں ملوث انکم ٹیکس کے ڈپٹی کمشنر کو گرفتار کرلیا جبکہ ایک اور کارروائی میں 40 کروڑ روپے مالیت کی قیمتی اراضی کھاتوں میں ردوبدل کرکے جعل سازی سے منتقل کرنے کے الزام میں بورڈ آف ریونیو سندھ کے6افسران سمیت 7 افراد کو گرفتار کرلیا۔

نیب کراچی نے پہلی کارروائی میں ڈپٹی کمشنر ریجنل ٹیکس آفس رؤف ناصر کو تھرپارکر میں چھاپہ مار کے گرفتار کرلیا، ملزم اربوں روپے مالیت کے جعلی ٹیکس ریفنڈ اسکینڈل کا اہم کردار ہے۔ نیب کراچی اب تک ایک ارب روپے مالیت کے جعلی ٹیکس ریفنڈکاغذی کمپنیوں کو جاری کرنے کے الزام میں 7 ریفرنسز احتساب عدالتوں میں داخل کرچکا ہے۔ نیب حکام کے مطابق ڈپٹی کمشنر رئوف ناصرٹیکس ریفنڈ اسکینڈلکی انویسٹی گیشن میں نامزد ملزم ہیں، محکمہ انکم ٹیکس کے اعلیٰ افسران پرائیویٹ افرادکی ملی بھگت سے کاغذی کمپنیوں کے نام پر ٹیکس ریفنڈ جاری کرتے تھے جبکہ ان کمپنیوں کا کوئی وجود ہی نہیں ہے، تحقیقات میں ایک ارب روپے سے زائد کے ٹیکس ریفنڈ کاغذی کمپنیوں کو جاری کیے جانے کا انکشاف ہوچکا ہے ۔

ایک اور کارروائی میں نیب کراچی نے سپریم کورٹ کی پرنسپل بینچ اسلام آباد کی جانب سے کراچی کے علاقے بن قاسم ٹائون، ضلع ملیر کی 77 ایکڑ اراضی کو کھاتوں میں ردوبدل کرکے گھوسٹ افراد کے نام ظاہر کرنے اور بعد ازاں نجی افراد کے نام منتقل کرنے کے کیس میں ضمانت مسترد کیے جانے کے بعد7ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے، گرفتار ملزمان میں 3 سابق ڈسٹرکٹ آفیسرز ریونیو ضلع ملیر اللہ بچایوچانڈیو، علی اکبر ہنگورو، شوکت حسین جوکھیو، 3 اسسٹنٹ مختار کار بن قاسم ٹائون صابر حسین، علی شیر میرانی اور نذیر امین مقبول اور جعل سازی سے زمین کی ملکیت حاصل کرنے والا نذیر احمد ملکانی شامل ہیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔