بجلی بحران پرعوام سےمعافی کےطلبگار ہیں تاہم حکومت ہنگامی بنیادوں پرکام کررہی ہے، خواجہ آصف

ویب ڈیسک  پير 14 جولائی 2014
لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کے لئے ہمیں بجلی کی چوری اورلائن لاسز کو ختم کرنا ہوگا، خواجہ آصف۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز۔

لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کے لئے ہمیں بجلی کی چوری اورلائن لاسز کو ختم کرنا ہوگا، خواجہ آصف۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز۔

اسلام آباد: وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ملک میں بجلی کے بحران پر عوام سے معافی کے طلب گار ہیں تاہم حکومت لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ 

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اللہ کی مدد سے ہی سارے کام چل رہے ہیں، لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے پہلے 10 سے 11 روزے بالکل ٹھیک گزرے لیکن گزشتہ 3 روز سے موسم شدید گرم اور خشک ہونے کے باعث بجلی کی طلب میں اضافہ ہونے کے باعث بہت سے فیڈر ٹرپ کر گئے جس کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ ہوا ہے، اگر موسم اسی طرح گرم اور خشک رہا تو ہمیں اس قسم کی صورت حال کا مزید سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کے لئے عوام سے معذرت خواہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو ایک سال ہوا اور ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اگلے 3 سے 4 برس کے دوران 6 سے 7 ہزار میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل کی جائے تاکہ بجلی کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنا کر لوڈ شیڈنگ پر قابو پایا جا سکے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت بجلی کی رسد 13 ہزار اور طلب 19 ہزار میگاواٹ ہے، لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کے لئے ہمیں بجلی کی چوری اورلائن لاسز کو ختم کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ موسم شدید گرم ہونے کی وجہ سے فیڈرز ٹرپ ہونے کے باعث مجموعی پیداوری صلاحیت متاثر ہوتی ہے جب کہ حب کو ٹو اینڈ تھری 600 میگا واٹ سسٹم، اورینٹ کمپلیکس 198 میگا واٹ، لبرٹی کمپلیکس 178 میگا واٹ، دبیر خواڑ 129 میگا واٹ، الائی خواڑ 121 میگا واٹ، ہالمور جی ٹی ٹو 90 میگا واٹ، اے جی ایل یونٹ ون، ٹو اور ٹین 60 میگا واٹ، نوشاد پاور کے یونٹ چھ اور بارہ سے 30 میگا واٹ بجلی سسٹم سے آؤٹ ہوگئی تھی تاہم گزشتہ روز اسے بحال کر دیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔