پاکستان رمضان میں علم کی روشنی پھیلانے والے قابل فخر اساتذہ کی عزت افزائی

اسٹاف رپورٹر  پير 28 جولائی 2014
پاکستان کی مایہ ناز یونیورسٹی کے مختلف شعبوں سے وابستہ اساتذہ کی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین سے گفتگو

پاکستان کی مایہ ناز یونیورسٹی کے مختلف شعبوں سے وابستہ اساتذہ کی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین سے گفتگو

کراچی: ایکسپریس کی خصوصی نشریات ’’پاکستان رمضان‘‘ اب اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے لیکن اس میں لوگوں کی دلچسپی بدستور قائم ہے۔

میڈیا کی تاریخ کی کامیاب ترین نشریات کے اٹھائیسویں روزتمام تر مصروفیات اور عید کی خریداری کے لمحات کوپس پشت ڈال کرلوگوں کی ایک کثیر تعداد نے اپنے پسندیدہ ترین میزبان کے ساتھ زندگی کے قیمتی لمحات گزارنے کے لیے شہرر مضان کارخ کیا۔تاریخ ساز نشریات میں عام ڈگر سے ہٹ کر معاشرے کے درخشاں کرداروں سے ناظرین کو متعارف کرانے کی منفرد روایت آج بھی جاری رہی اورنشریات کے اٹھائیسویں روز ملک کے مستقبل کے معماروں کوعلم کے زیورسے آراستہ کرنے والے جناح یونیورسٹی کے قابل فخر اساتذہ کرام ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے خاص مہمان بنے۔

ان اساتذہ میں جناح یونیورسٹی کے فوڈ سائنس اور ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ سے منسلک پروفیسر ڈاکٹر راشدہ علی ،فارمیسی ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر ڈاکٹر غلام سرور ،مائیکرو بائیولوجی ڈیپارٹمنٹ کی چیئر پرسن ڈاکٹر سیدہ غفرانہ جاوید ، بزنس ایڈمنسٹریشن اینڈ کامر س ڈیپارٹمنٹ کی چیئر پرسن اسسٹنٹ پروفیسر عدیہ قریشی ، اسلامک لرننگ ڈیپارٹمنٹ کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سائرہ پروین اور جناح یو نیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر مقصود حسین نے شرکت کی اور میزبان سے گفتگو کے دوران بتایاکہ اگرچہ تعلیمی معیار ماضی کے مقابلے میں پست ہواہے تاہم نئی نسل میں سیکھنے کی جستجو بہت ہے اوراگران کو مناسب مواقع میسر آئیں تو ملک وقوم کانام دنیا بھر میں روشن کرسکتے ہیں۔

پاکستان رمضان کے ایک اور مقبول پروگرام ’’عشائیے‘‘ میں نشریات کے اٹھائیسویں روز ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے نہاری تیار کی اور اس کی تیاری کے مختلف مراحل اور اقسام سے ناظرین کو آگاہ کیا۔علاوہ ازیں ایکسپریس کے شہرہ آفاق ’’عالم آن ایئر‘‘ میں خطیب اہل سنت اورسواد اعظم اہل سنت حقیقی کے سربراہ علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی،ماہر امور افغان جہاد مولانا قاری منصور احمد، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنما علامہ شبیر حسن میثمی اور مرکزی جمعیت اہل حدیث کراچی کے ناظم اعلیٰ ابو انشاء قاری خلیل الرحمن جاویدنے شرکت کی اورحاضرین کے سوالوں کے جوابات دیے۔پاکستان رمضان میں ہرروز کی طرح آخری ایام میں بھی حاضرین کا جوش وخروش عروج پر رہا اور حاضرین نے سوالات کے درست جوابات دے کر موٹر سائیکل سمیت کئی قیمتی انعامات جیتے۔

ایکسپریس کی ’’پاکستان مضان‘‘ نشریات کے مقبول ترین کوئزپروگرام ’’ زیرزبرپیش‘‘ کا مقابلہ یقین محکم کے عنوان سے حصہ لینے والے خوش قسمت جوڑے محمدامین اور سائرہ امین نے جیت لیااورQموبائل کی کار، پچاس ہزارروپے نقداورالیکٹرانک مصنوعات سمیت کئی قیمتی انعامات جیت لیے ۔رمضان کا سب سے منفرداور دلچسپ کوئز شو جوگزشتہ 28 روزسے ناظرین کے دلوں کی دھڑکن بناہواتھا،اس کے فائنل مرحلے کے دوران بہت سے اتارچڑھاؤ دیکھنے میں آئے،کوئی’’زیر‘‘ ہوا تو کوئی ’’زبر‘‘بہرحال اختتام پر انعام سبھی کو’’پیش‘‘ کیے گئے۔

اِس موقع پرپروگرام کے میزبان ڈاکٹرعامر لیاقت حسین نے کار کی چابی فاتح ٹیم کے حوالے کی اور انھیں جیت کی مبارکباد دی۔کار جیتنے پر فاتح میاں بیوی کی خوشی دیدنی تھی۔اس موقع پر دوسرے نمبرپرآنے والے باپ بیٹی مسعود اقبال اور حنا مسعود نے دوموٹرسائیکل،30 ہزارروپے نقداورالیکٹرانک مصنوعات جبکہ تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے باپ بیٹے سلیم اللہ چوہان اور حاذق سلیم اللہ نے30 ہزارروپے نقد الیکٹرانک مصنوعات سمیت کئی قیمتی انعامات جیت لیے۔اس پروگرام کے منفرد فارمیٹ اورڈاکٹرعامرلیاقت حسین کے اندازمیزبانی کوناظرین نے بے انتہا پسندکیا اور اس پروگرام کوکامیابی کے ساتھ پیش کرنے میں عابد اسحاق، طاہرہ عبدالکریم، علی ریاض،سید مشرف حسین رضوی ،عمیر احمد اور سعد علی شاہ پرمشتمل ٹیم نے اُن کا بھرپور ساتھ دیااورناظرین کی زبردست پذیرائی کے ساتھ زیرزبرپیش کاکامیاب اختتام ہوا۔

پاکستان رمضان کے مقبول پروگرام ’’راہ نیکی‘‘ میں مختلف مسائل میں مبتلا خاندانوں کی امدادکاسلسلہ اٹھائیسویں روز بھی جاری رہا جس کے دوران ناک کے سوراخ سے محروم آپریشن کی منتظرآٹھ سالہ عائشہ کے لیے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی اپیل پرعطیات جمع کیے گئے جبکہ اس کے معذور والدنوید احمد کا روزگار نہ ہونے کی وجہ سے محمودہ سلطانہ فاؤنڈیشن کی جانب سے 10ہزارروپے ماہانہ وظیفہ مقرر کیا گیا جس پر دکھی خاندان نے ان کا شکریہ ادا کیا اور انھیں دعائیں دیں۔

دریں اثنا رمضان میں روزانہ روزگار کی فراہمی اسکیم کے تحت ایم ایس ایف کی جانب سے روزگار کی فراہمی کاانتظام کیا گیا۔’’ راہ نیکی‘‘ میں ماہ مقدس کے دوران جس طرح ضرورت مندوں کی امداد کی گئی اس کی مثال پاکستان کی 67سالہ تاریخ میں نہیں ملتی ۔

روزگار کا انتظام،ہر جمعے کو مستحق گھرانے کی دو بیٹیوں کوزیورات سمیت جہیز کے سامان کی فراہمی، نسرین بی بی کے دل کے امراض میں مبتلا بچوں کا علاج، کٹے ہوئے ہونٹ اور تالو والی ننھی فاطمہ اور دعا کا آپریشن ،لاڑکانہ کے امیر علی کے ڈیڑھ سالہ بچے کا علاج ،جِلد کے کینسر میں مبتلا حسین بخش کے چار بچوں ، ٹانگوں سے محروم نوجوان محمد زاہد کے لیے مصنوعی ٹانگوں کا انتظام ،مہلک امراض میں مبتلا محمد شاہد اور ایوب مسیح کا علاج، ریڑھ کی ہڈی پر پھوڑے کی وجہ سے معذور ہو جانے والے بچے محمد مصطفی اور مریم ، معذور نوجوان عبدالوحید سمیت کئی مریضوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے اور زندگی کی جانب واپس لوٹانے اور ان کے گھروالوں کے دلوں میں امید کی جوت جگانے کے لیے بھر پور کردار ادا کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔