گوگل کے سینئر نائب صدر ایلن یوسٹیس نے اسکائی ڈائیونگ میں نئی تاریخ رقم کردی

ویب ڈیسک  ہفتہ 25 اکتوبر 2014
  ایلن یوسٹیس نے آسمان کی بلندی سے زمین کی طرف سفر 822 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے کیا اور اسے طے کرنے میں 4 گھنٹے اور 30 منٹ لگے،
فوٹو بی بی سی

ایلن یوسٹیس نے آسمان کی بلندی سے زمین کی طرف سفر 822 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے کیا اور اسے طے کرنے میں 4 گھنٹے اور 30 منٹ لگے، فوٹو بی بی سی

میکسیکو سٹی: انٹر نیٹ کی دنیا میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کے بعد گوگل کے سینئر نائب صدر   ایلن یوسٹیس نے خلاء کے قریب سے چھلانگ لگا کر اسکائی ڈائیونگ میں بھی ایک نئی تاریخ رقم کردی ہے۔

جنوبی نیو میکسیکو کے صحرا کے اوپر ایلن یوسٹیس نے ایک لاکھ 30 ہزار فٹ سے چھلانگ لگاکر بلندی سے کودنے والوں کی فہرست میں اپنا نام بھی شامل کرلیا ہے اس سے قبل یہ ریکارڈ آسٹریا کے فیلیکس بوم گارٹنر کے پاس تھا جنہوں نے ایک لاکھ 28 ہزار ایک سو فٹ بلندی سے چھلانگ مار کر 2012 میں قائم کیا تھا۔ گوگل کے اعلیٰ افسر ایلن نے چھلانگ لگانے سے قبل خصوصی خلائی لباس زیب تن کیا جس کے بعد انہوں نے آسمان کی بلندی سے زمین کی طرف سفر 822 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے کیا اور اسے طے کرنے میں 4 گھنٹے اور 30 منٹ لگے۔

اسکائی ڈائیونگ ماہرین اسے سپر سونک جمپ قرار دے رہے ہیں، ان کے مطابق  یہ جمپ پیراگون اسپیس ڈویلپمنٹ کا حصہ ہے جس کےتحت ایک ایسا غبارہ اور لباس تیار کیا جا رہا ہے جس کی مدد سے لوگ زمین سے اوپر 20 میل کی بلندی سے چھلانگ لگا سکیں۔

ایلن یوسٹیس کو اس چھلانگ کو لگانے کے لیے تین سال کی منصوبہ بندی اور سخت مشقوں سے گزرنا پڑا تب جا کر وہ ہیلیم سے بھرے غبارے کی مدد سے اس قدر بلندی سے کودنے میں کامیاب ہوئے ، انہیں اس بلندی تک پہنچنے میں دو گھنٹے لگے جس کے بعد انہوں نے خود کو غبارے سے الگ کرلیا اور زمین کی طرف سفر شروع ہوگیا۔ ایلن نے آواز کی رفتار سے سفر کیا تاہم ان کے خصوصی طور پر بنے پیراشوٹ نے ہوا میں معلق رہنے کے دوران ایک خاص سمت برقرار رکھنے میں مدد کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔