- چار ماہ سے اسرائیل میں قید الشفا اسپتال کے معروف ڈاکٹر عدنان جاں بحق
- لاہور میں فری وائی فائی سروس کے مقامات کو دگنا کردیا گیا
- حافظ نعیم سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت
- شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق، دلہا سمیت 4 افراد گرفتار
- پی ایس ایل2025؛ پی سی بی نے آئی پی ایل سے متصادم تاریخیں تجویز کردیں
- پی ایس ایل2025 کب ہوگا؟ اگلے ایڈیشن کیلئے نئی ونڈو کی تاریخیں سامنے آگئیں
- سونے کی عالمی سطح پر قیمت میں اضافہ، مقامی مارکیٹ میں سستا ہوگیا
- قطر امریکی دباؤ پر حماس قیادت کو ملک سے بے دخل کرنے پر تیار ہوگیا، اسرائیلی میڈیا
- کراچی؛ پیپلزبس سروس میں اسمارٹ کارڈ سے ادائیگی کا نظام متعارف
- محسن نقوی کی اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت
- پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
- ضبط کی جانیوالی اسمگل گاڑیوں کی کم قیمت پر نیلامی کا انکشاف
- 9 ماہ میں 6.899 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول
- پاکستان کے اخراجات آمدنی سے زیادہ ہیں، عالمی بینک
- کینیڈا میں خالصتان رہنما ہردیپ کے قتل میں ملوث 3 بھارتی گرفتار
- سمیں بلاک کرنے میں رکاوٹ بننے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- پی آئی اے کی خریداری میں مقامی سرمایہ کاروں کی بھی دلچسپی
- شعبۂ صحت میں پاکستان کا اعزاز، ڈاکٹر شہزاد 100 عالمی رہنماؤں میں شامل
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ کوچنگ اسٹاف کا اعلان ہوگیا
- ایف بی آر کا وصولیوں کیلیے جامع حکمت عملی وضع کرنیکا فیصلہ
زیتون کا تیل کینسر کی بیماری کا بہترین علاج ہے، تحقیق
نیویارک: دل کی بیماریوں میں کارآمد اور انسانی جسم کو موٹاپے سے اسمارٹ کردینے والے زیتون کے تیل کی ایک نئی خوبی سامنے آگئی ہے جس میں اسے کینسر کی بیماری کے خاتمے کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جب کہ اس سے کسی قسم کے سائیڈ ایفکٹس کا بھی کوئی خطرہ نہیں۔
امریکی یونیورسٹی پال پریسلن اور ہنٹر کالج کے پروفیسرز پال بریسلن، ڈیوڈ فوسٹر اور اولیکا لی جینڈر نے تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ زیتون کے تیل میں پایا جانے والا عنصر ’اولیوکینتھل‘ تیزی سے منتخب کردہ کینسر سیل کو ’لی سوسو مال میمبرین پرمییبی لائیزینش‘ (ایل ایم پی) پروسیس کے ذریعے 30 منٹ میں مار دیتا ہے جب کہ اس سے کوئی سائیڈ ایفکٹس بھی نمودار نہیں ہوتے۔
سائنس دانوں نے زیتون کے تیل کے اس حیران کن فائدے کو جاننے کے لیے تیل میں موجود اینٹی آکسی ڈینٹ عنصر اولیو کینتھل کو زندہ کینسر سیل پر استعمال کیا جس سے کینسر سیل موت کا شکار ہوگئے بالکل اسی طرح جس طرح کیمو تھراپی کو کینسر سیل مارنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ تحقیق کرنے والی ٹیم کے ممبر لی جینڈر کاکہنا ہے کہ اولیوکینتھل خلوی عنصر لی سوس میس کا سیل کے اندر پھٹنے کا باعث بنتا ہے اور سیل میں موجود انزائم کینسر سیل کی موت کا باعث بنتا ہے بلکہ اسے سیل کی خود کشی کہا جا سکتا ہے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ زیتون کے تیل سے کینسر کے خلاف مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوجاتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ادھر کسی نے زیتون کا تیل پیا اور کینسر سیل مرنا شروع ہوگئے۔ محقین کا کہنا ہےکہ یہ بات تو واضح ہوگئی کہ زیتون کے تیل میں موجود اولیو کینتھل کینسر دشمن ہے جب کہ دلچسپ اور اہم بات یہ ہے کہ کیمو تھراپی کی طرح اس کے منفی اثرات جسم پر ظاہر نہیں ہوتے۔ کیمو تھراپی میں مریض سستی، متلی، بالوں کا گرنا اور بھوک کا ختم ہوجانا جیسی بیماریوں کا شکار ہوجاتا ہے لیکن زیتون کے تیل سے اس طرح کا کوئی بھی سائیڈ ایفکٹس سامنے نہیں آیا۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ تمام زیتون کے تیل ایک جیسی خصوصیات نہیں رکھتے تاہم ایکسٹرا ورجین زیتون کے تیل میں بڑی مقدار میں اینٹی آکسی ڈینٹ عنصر موجود ہوتا ہے کیوں کہ اسے فلٹریشن کے عمل سے نہیں گزارا جاتا جب کہ صرف ورجین آئل چونکہ صفائی اور فلٹریشن کے عمل سے گزرتا ہے اس لیے اس میں اینٹی آکسی ڈینٹ عناصر انتہائی کم ہو جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ زیتون کے درخت 3000 ہزار سال تک زندہ رہ سکتا ہے جبکہ اس کی کاشت کا آغاز 6000 ہزار سال قبل ہوا تھا اور جب سے زیتون کا تیل بحیرہ روم کے لوگ کی غذاؤں کا حصہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔