- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
- دنیا کی نصف آبادی کو مچھروں سے پھیلنے والی وباء کا خطرہ
- واٹس ایپ کا اِن ایپ ڈائلر فیچر پر کام جاری
- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، مارچ تک ترسیلات زر 7.660 ارب ڈالر ریکارڈ
- پٹرول، ڈیزل سستا ہونے کا امکان
- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی20 سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
حکومت کی فوجی عدالتوں کی جانب سے دی گئی سزائے موت کی معطلی کیخلاف درخواست دائر
اسلام آباد: وفاق نے سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کی جانب سے 6 دہشت گردوں کی سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کے خلاف درخواست دائر کردی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاق نے فوجی عدالتوں کی جانب سے 6 دہشت گردوں کی سزاؤں پر عملدرآمد روکنے کے خلاف دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ حالات و واقعات 21ویں آئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں کے قیام کے حق میں ہیں اور ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں میں عدالتی اختیار کا تعین ہونا ابھی باقی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بار متاثرہ فریق نہیں اس لئے اس کی درخواست اور عدالتی اختیارات کے تعین سے پہلے سزاؤں پر عملد درآمد روکنے کا کوئی قانونی جواز نہیں لہٰذا عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ وہ حکم امتناعی کو واپس لیتے ہوئے دائر درخواست کو خارج کرے، سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں سے متعلق کیس کی سماعت کل ہوگی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے 17 رکنی فل کورٹ نے 16 اپریل کو فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے 6 دہشت گردوں کی پھانسیاں روکنے کے احکامات جاری کئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔