پاکستان کوغیرمستحکم کرنے کا منصوبہ لے کرلاہورآنیوالے 4 مبینہ بھارتی باشندے گرفتار

ضیا تنولی  جمعـء 24 جولائی 2015
ملزمان کا لہجہ بھارتی راجستھانی، عمریں  35سے 45سال، نام فرضی ہیں، شناخت کے حوالے سے تسلی بخش جواب نہ دے سکے فوٹو: فائل

ملزمان کا لہجہ بھارتی راجستھانی، عمریں  35سے 45سال، نام فرضی ہیں، شناخت کے حوالے سے تسلی بخش جواب نہ دے سکے فوٹو: فائل

لاہور: حساس ادارے نے کامیاب کارروائی کر کے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کامنصوبہ لے کرآنے والے 4 مبینہ بھارتی باشندوں کو حراست میں لے کرمزید تفتیش کیلیے کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کے ڈی ایس پی مہر وارث بھروانہ کے حوالے کر دیا،ملزمان کے قبضے سے قادیانیوں ایم کیوایم کالٹریچر، درجنوں شناختی کارڈزکی فوٹو کاپیاں،لیپ ٹاپ ،کیمرے اور بعض این جی اوز کے منصوبوں کے حوالے سے وڈیوز اوردستاویزات بھی برآمد ہوئی ہیں جس کے بعد تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کردیاگیا۔

’’ایکسپریس انوسٹی گیشن سیل ‘‘ کو ملنے والی معلومات کے مطابق ایک شخص نے گرین ٹاؤن کے علاقہ میں خاتون اوردوبچوں کے ہمراہ مکان کرایے پرحاصل کیا تاہم خاتون اور بچے وہاں سے پراسرارطو رپرغائب ہوگئے اور4 افراد آ کراس مکان میں قیام پذیرہوگئے ۔ خفیہ اطلاع پر حساس ادارے نے مکان کی ریکی کی اورچاروں افرادکی مکان میں موجودگی پرکامیاب کارروائی کر کے انھیں حراست میں لیکر ایک صندوق بھی قبضہ میں لے لیا گیا ۔ سی ٹی ڈی کے تفتیش کاروں نے بتایا کہ لیپ ٹاپ کے ذریعے بھجوائی گئی ای میلزکو بھی انتہائی مہارت سے ’’کوڈ ‘‘لگائے گئے جس کے لیے آئی ٹی ماہرین کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں۔

ملزمان پاکستان کے کسی بھی علاقے سے اپنی شناخت ظاہر کرسکے اور نہ ہی ان کے پاس پاکستان کے شناختی کارڈ زہیں جبکہ انھوں نے اپنے نام مشتاق ‘ وسیم ‘ رضوان اور ندیم بتائے جو قطعی فرضی ہیں ۔تفتیش کاروں کے مطابق ان افراد کا لہجہ بھارتی راجستھانی علاقے جیسا ہے،ان کی عمریں 35سے 45سال کے درمیان ہیں۔اپنا نام رضوان بتانے والے شخص کے چند روز قبل ختنے بھی کرائے گئے ہیں اور عمر کے اس حصے میں اس عمل کے بارے میں بھی کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا ۔

تفتیش کار کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ پاکستان سے کالا بچھو دوسرے ممالک بھجواتے ہیں لیکن وہ اپنے کاروبار کے مقام کی شناخت کرانے سے بھی قاصر ہیں جبکہ اسی طرح پولٹری اور دیگر کاروبار کرنے کا بھی کہا گیا لیکن کاروبار کے مقامات کی شناخت نہیں کرائی جا سکی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔