حادثے کی صورت میں تمام مسافروں کو لے کر نشستوں سمیت الگ ہونے والا حیران کن طیارہ

ویب ڈیسک  اتوار 17 جنوری 2016
جدید ہوائی جہاز میں مسافروں اور عملے کا کیبن الگ ہوکر بڑے پیراشوٹ کے ذریعے نیچے اترسکے گا۔  فوٹو: فائل

جدید ہوائی جہاز میں مسافروں اور عملے کا کیبن الگ ہوکر بڑے پیراشوٹ کے ذریعے نیچے اترسکے گا۔ فوٹو: فائل

ماسکو:  ایک انجینیئر نے حادثات اور ہنگامی حالات سے بچاؤ کے لیے ایسے مسافرطیارے کا تصورپیش کیا ہے جس میں مسافراورعملے کا کیبن ایندھنی ٹینک اوردیگرنظام سے فوری طور پرالگ ہوکر پیراشوٹ کے ذریعے زمین پر بحفاظت اترا جاسکتا ہے۔

یوکرین کے انجینیئر ولادمیر ٹاٹرنیکوف نے اس طیارے کا ڈیزائن تیارکیا ہے اور وہ کہتے ہیں کہ پرواز کے دوران خوفناک حادثے کے بعد بھی لوگوں کو بچایا جاسکتا ہے، ان کے ڈیزائن کردہ طیارے میں کسی بھی ہنگامی صورت میں مسافروں کی جان بچانے کے لئے 2 طریقے استعمال کئے گئے ہیں، پہلے طریقے میں جہاز میں 2 بہت بڑے پیراشوٹ لگائے گئے ہیں جو جہاز میں آگ لگنے کی صورت میں جہاز کا ایک بہٹ بڑا حصہ لے کر جلتے ہوئے جہاز سے الگ ہوسکیں گے جب کہ دوسرے طرز کے ڈیزائن کردہ جہاز میں ربر ٹیوب اور ہوا بھرے کشن بھی ہوں گے جو مسافروں کو پانی پر اتار سکیں گے اور یہ دونوں نظام مسافر کیبن الگ ہوتے ہی سرگرم ہوجائیں گے۔

ولادمیر گزشتہ 3 سالوں سے اس منصوبے پرکام کر رہے ہیں جن کے مطابق اسے بنانے کی ٹیکنالوجی ابھی موجود ہے جس میں جہازکا ڈھانچہ ، بازو اور دیگر حصے کاربن کمپوزٹ اجزا پر مشتمل ہوں گے۔ اس کے نیچے ہوا بھری ربر کی ٹیوب میں اتنی صلاحیت ہوگی کہ وہ سینکڑوں مسافروں کو پانی پر تیراسکے گی۔ تاہم بعض ماہرین کہتے ہیں کہ دنیا میں اس وقت سالانہ ایک ارب سے زائد افراد ہوائی جہاز میں سفر کرتے ہیں جبکہ اوسطاً 500 افراد حادثے کے شکار ہوتے ہیں دوسری جانب یہ نظام بہت مہنگا اور پیچیدہ ہے جس پر اخراجات دوگنا ہوجائیں گے۔  تاہم جب لوگوں سے اس نئی ایجاد کے متعلق پوچھا گیا تو 95 فیصد افراد نے بتایا کہ وہ زیادہ رقم خرچ کرکے ایسے طیارے پرسفرکرنا چاہیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔