سینئر صحافی حامد میر جان لیوا حملے میں بچ گئے

اے ایف پی  پير 26 نومبر 2012
حامد میر نے بتایا کہ وہ اپنے دفتر جا رہے تھے اور ان کی گاڑی میں بم اس وقت رکھا گیا جب وہ راستے میں ایک مارکیٹ میں اترے تھے۔  فوٹو: فائل

حامد میر نے بتایا کہ وہ اپنے دفتر جا رہے تھے اور ان کی گاڑی میں بم اس وقت رکھا گیا جب وہ راستے میں ایک مارکیٹ میں اترے تھے۔ فوٹو: فائل

اسلام آ باد: سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر اسلام آباد میں جان لیوا حملے میں اس وقت بال بال بچ گئے جب پولیس نے ان کی گاڑی میں رکھے گئے بم کو ناکارہ بنا دیا۔

اسلام آباد پولیس کے چیف بنی امین نے بتایا کہ بم ایک ڈبے میں حامد میر کی گاڑی کی اگلی سیٹ کے اندر چھپایا گیا تھا، حامد میر جیو ٹی وی پر پروگرام کیپیٹل ٹاک کی میزبانی کرتے ہیں۔

حامد میر نے بتایا کہ وہ اپنے دفتر جا رہے تھے اور ان کی گاڑی میں بم اس وقت رکھا گیا جب وہ راستے میں ایک مارکیٹ میں اترے تھے۔ حامد میر نے کہا کہ میری گاڑی میں بم پلانٹ کر کے مجھے اور صحافی برادری کو ڈرانے کی کوشش کی گئی ہے، لیکن میں عسکریت پسند عناصر کو یہ بتا دینا چاہتا ہوں کہ ہمیں سچ بولنے سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔

گزشتہ ماہ انٹیلیجنس اداروں کو یہ اطلاع ملی تھی کہ طالبان صحافی برادری اور میڈیا اداروں پر حملے کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔