ملتان میں عوام ایکسپریس کی مال گاڑی کو ٹکر، 4 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی

ویب ڈیسک  جمعرات 15 ستمبر 2016
ریلوے حکام کی جانب سے واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ فوٹو: رائٹرز

ریلوے حکام کی جانب سے واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ فوٹو: رائٹرز

ملتان: بچھ ریلوے اسٹیشن کے قریب پشاور سے کراچی جانے والی عوام ایکسپریس کی مال گاڑی کو ٹکر کے نتیجے میں کم از کم 4 افراد جاں بحق اور 50 زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملتان سے شجاع آباد کی طرف جانے والی والی مال گاڑی کے نیچے ایک شخص آ گیا تھا جس کے باعث ڈرائیور نے ٹرین روک لی جب کہ ملتان سے کراچی جانے والی عوام ایکسپریس بھی اسی پٹری سے گزر رہی تھی جو بچھ اسٹیشن کے قریب کھڑی مال گاڑی سے ٹکرا گئی۔ مال گاڑی اور مسافر ٹرین کے درمیان تصادم سے عوام ایکسپریس کا انجن اور 3 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں جب کہ مال گاڑی کی بھی 5 بوگیاں پٹری سے اتریں۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ حادثے میں کم از کم 4 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر نشتر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز کے مطابق 10 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ حادثے کے بعد ملتان کے نشتر اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی جب کہ ڈاکٹرز کی جانب سے عوام سے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی گئی۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 2 افراد کی شناخت ناصر اور سردار کے ناموں سے ہوئی ہے جن کا تعلق رحیم یار خان سے بتایا جا رہا ہے۔

حادثے کے بعد مرکزی ریلوے ٹریک کو ٹرینوں کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا تھا اور ٹرینوں کو متبادل راستے کے طور پر خانیوال سے جہانیاں کی طرف موڑ دیا گیا تھا تاہم ہیوی مشینری کے ذریعے اب ریلوے ٹریک کو بحال کردیا گیا ہے جہاں سے ٹرینوں کو انتہائی کم رفتار سے روانہ کیا جارہا ہے۔

دوسری جانب ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر حادثے کی جو وجوہات سامنے آئی ہیں ان کے مطابق یا تو عوام ایکسپریس کو سگنل نہیں ملا یا پھر عوام ایکسپریس کے ڈرائیور نے سگنل نہیں دیکھا تاہم مکمل تحقیقات کے بعد ہی حادثے کی اصل وجوہات کا پتہ چل سکے گا۔

صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف اور وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے ٹرین حادثے کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر دلی افسوس کا اظہار کیا ہے جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھی ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے ہمدرری کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کو ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بھی ملتان کے قریب پیش آنے والے ٹریفک حادثے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے 72 گھنٹوں میں واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی میتیں ان کے گھروں تک پہنچائی جائیں گی جب کہ زخمی مسافروں کو ان کی منزل تک پہنچانا بھی ریلوے کی ذمہ داری ہے۔

ادھر ایکسپریس نیوز کے مطابق فتح جنگ کے قریب خطارپھاٹک پر کھڑی گاڑی مہر ایکسپریس کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوئے جب کہ حادثے میں گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔ حادثے کے بعد پولیس کی بھاری نفری اورامدادی ٹیموں نے  موقع پر پہنچ کر امدادی سر گرمیاں شروع کردیں۔

پولیس کے مطابق مطابق حادثہ پھاٹک پرعملے کی غیر حاضری کے باعث پیش آیا، جنگ روڈ خطار پھاٹک پر عملہ تعینات نہیں تھا اورنہ ہی مہر ایکسپریس کی روانگی کے وقت پھاٹکبند کیا گیا۔ نمائندہ ایکسپریس نیوز نے بتایا کہ فتح جنگ میں جس جگہ حادثہ پیش آیا وہاں ریلوے کی جانب سے کوئی پھاٹک نہیں لگایا گیا ہے جب کہ وہاں ایک تختی نصب ہے جس میں پھاٹک کراس کرنے والوں کو اپنی ذمہ داری پر کراس کرنے کا کہا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔