- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ میں نقائص اور ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- سپریم کورٹ کا فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
- سائنس دانوں نے ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لیے نئی ڈیوائس بنالی
- کشتی کو چھپانے کیلئے باڑ لگانے کی ہدایت، شہری کا انوکھا طریقہ
- سعودی عرب؛ حج کے دوران اس غلطی پر ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے
- لوگوں کو لاپتا کرنے والوں کے خلاف سزائے موت کی قانون سازی ہونی چاہیے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- مسائل کے حل کے لیے کراچی کے لوگوں کو آواز اٹھانا پڑے گی، گورنر سندھ
- موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات: تیسرے سال بھی آم کی پیداوار میں نمایاں کمی
- روسی صدر 6 ماہ میں دوسری بار چین کے دورے پر پہنچ گئے
- ملازمت پیشہ خواتین سے متعلق بیان؛ سعید انور تنقید کی زد میں
- فرقہ وارانہ قتل میں ملوث دو ٹارگٹ کلرز گرفتار، 13 افراد کے قتل کا اعتراف
- آئی ایم ایف کا غربت کے خاتمے کے پروگرامز میں توسیع کا مطالبہ
- سپریم کورٹ سے عمران خان کی تصویر وائرل، تحقیقات شروع
سانحہ عباس ٹاؤن: وزیراعلیٰ نے 36 زخمیوں میں چیک تقسیم کیے
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے پیر کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ ایک سادہ تقریب میں سانحہ عباس ٹاؤن کے 36 زخمیوں میں فی کس 10,10 لاکھ روپے کے چیک بطور معاوضہ تقسیم کیے ۔
ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا ، وزیر بلدیات آغا سراج درانی ، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید سردار احمد ، ایم کیو ایم کے رہنما حیدر عباس رضوی، شیخ محمد افضل، مجلس وحدت المسلمین کے جنرل سیکریٹری مولانا صادق تقوی و دیگر موجود تھے ۔ اس موقع پر سانحہ عباس ٹاؤن کے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی گئی ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ عباس ٹاؤن کا سانحہ بہت بڑا سانحہ ہے جس پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے ، ہم متاثرہ افراد کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
حکومت سندھ متاثرین کی ہر ممکن امداد کر رہی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ سانحہ عباس ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ جلد سامنے آجائے گی اور ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سانحے میں شہید افراد کے لیے 15 لاکھ ، زخمیوں کو فی کس 10 لاکھ روپے دیے گئے ہیں جبکہ ان کے علاج معالجے کے اخراجات بھی حکومت سندھ برداشت کرے گی ۔ انھوں نے کہا کہ صدر مملکت کی ہدایت پر واقعے کے باعث منہدم ہونے والے فلیٹس دوبارہ تعمیر کیے جائیں گے جس کے لیے کمشنر کراچی کو ہدایت دے دی گئی ہے تاکہ متاثرہ خاندانوں کی جلد از جلد بحالی ممکن بنائی جاسکے ۔
دریں اثناگورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت نے سانحہ عباس ٹاؤن کے متاثرین کی بحالی کے لیے درکارفنڈز وعدے کے مطابق فراہم کردیے ہیں ۔ وہ گورنر ہاؤس میں متاثرین کی بحالی کے سلسلے میں اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات آغا سراج درانی، چیف سیکریٹری راجہ محمد عباس، کمشنر کراچی ہاشم رضا زیدی اور دیگر حکام نے شرکت کی ۔
اس موقع پر بتایا گیا کہ 80 سے زائد زخمیوں میں سے ہر ایک کو10 لاکھ روپے فی کس کے حساب سے امدادی رقم کی ادائیگی کردی گئی ہے جبکہ جاں بحق 56 افراد میں سے 29 کے کاغذات کی تصدیق ہوگئی ہے، انھیں اگلے2دن میں 15 لاکھ کے حساب سے ادائیگی کردی جائیگی جبکہ باقی افراد کی تصدیق جاری ہے ۔
گورنر اور وزیراعلیٰ نے کہا کہ متاثرین کی بحالی کا عمل مکمل ہونے تک مکان کا کرایہ اور راشن کی مد میں ادائیگی کی جاتی رہے گی ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ متاثرہ فلیٹس کی تعمیر و بحالی کے لیے حکومت سندھ نے 13 کروڑ روپے مختص کردیے ہیں اور ان کے انہدام کا کام شروع ہوچکا ہے جس کے بعد تعمیراتی کام شروع ہوجائے گا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔