- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حامی مظاہرین کا شور شرابا
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
- جسٹس بابر آڈیو لیکس کیس سے الگ ہوجائیں، چار اداروں نے متفرق درخواست دائر کردی
- وزیر پیداوار کا سرسبز یوریا کی قیمت میں اضافے کا سخت نوٹس
- اسلام آباد میں غیر ملکی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے اسپیشل فورس بنانے کا فیصلہ
- پنجاب پولیس کی خاتون افسر عالمی ایوارڈ کے لیے منتخب
- لاہور ائرپورٹ؛ تھائی لینڈ سے غیر قانونی درآمد 200 نایاب کچھوے برآمد
- امتحانات میں ناکامی کی عمومی وجوہات
- پختونخوا میں بارشیں جاری، گندم کی فصلیں بری طرح متاثر
- کوچنگ کمیٹی کی سربراہی ’ناتجربہ کار‘ کے سپرد
- PSOکا مالی سال 2024کے9ماہ میں 13.4ارب روپے کا منافع
- وسیم اکرم نے پانڈیا کے ساتھ سلوک کو ’برصغیر‘ کا مسئلہ قرار دے دیا
- فخرزمان میچ فنش نہ کرنے پر کف افسوس ملنے لگے
- ہیڈ کوچ اظہر محمود نے شکست میں بھی مثبت پہلو تلاش کرلیے
- راشد لطیف نے ٹیم کی توجہ منتشر ہونے کا اشارہ دیدیا
- اسرائیلی بمباری میں شہید حاملہ خاتون کی بعد از وفات پیدا ہونے والی بیٹی بھی چل بسی
- تصویر کو شاعری میں بدلنے والا کیمرا ایجاد
- اُلٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
- امریکا میں شرح پیدائش کم ترین سطح پر آگئی
حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کیلئے قانون سازی کی تجویز بچوں کو ویکسی نیشن کارڈ جاری ہونگے
کراچی: حکومت نے بچوں کی زندگیاں محفوظ کرنے اورمختلف امراض سے بچانے کیلیے حفاظتی ٹیکہ جات لگوانے کیلیے قانون سازی کی تجویز دی ہے اورکہا ہے کہ حفاظتی ٹیکہ جات کے ویکسی نیشن کارڈ دکھانے پربچوں کے برتھ سرٹیفکیٹس (پیدائش کی سند)جاری کیے جائیں ۔
جن والدین کے پاس حفاظتی ٹیکہ جات کے ویکسی نیشن کارڈ نہیں ہوں گے، ان کے بچوں کے برتھ سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیے جائیں اس اقدام کامقصد والدین اپنے بچوںکوای پی آئی (بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام) میں شامل9 بیماریوں سے بچاؤکی حفاظتی ویکسین لگانا ہے، بچوں کولگائے جانے والی حفاظتی ٹیکہ جات کا ریکارڈ کومحفوظ بنایاجائے گا اور ایسے بچوں کوحفاظتی ویکسی نیشن کارڈ جاری کیے جائیں گے جن کے حفاظتی ٹیکوںکاریکارڈ ای پی آئی کے کمپیوٹر پر ہوگا، اسکول میں داخلے کے وقت2 سال کے دوران جتنی بھی حفاظتی خوراک پلائی جائیگی۔
اس لحاظ سے بچے کے والدین کو حفاظتی ٹیکہ جات کے خصوصی پلاسٹک کارڈز بھی جاری کیے جائیں ، یہ تجویزوفاقی حکومت نے چاروں صوبائی حکومتوں کو دی ہے جبکہ وفاقی محتسب اعلیٰ نے بھی اپنی تجویز میں کہا ہے کہ پاکستان میں بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کوٹھوس اور جدید خطوط پراستوارکیاجائے کہ والدین اپنے بچوں کوحفاظتی ٹیکہ جات میں شامل تمام بیماریوں سے بچاؤکے حفاظتی ٹیکے لازمی لگوائیں،انھوں نے کہا کہ گزشتہ سال خسرہ سے سیکڑوں بچے کم عمری میں زندگی کی بازی ہار گئے،بچوں کو اسکول میں داخلے کے وقت حفاظتی ٹیکہ جات کے ویکسی نیشن کارڈ کوبھی لازمی قرار دیے جانے کی تجویز دی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ اورامسال ملک بھر میں خسرہ سے ہونیوالی اموات پرسخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تجویزدی ہے کہ بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات لگوانے کیلیے قانون سازی کی جائے تاکہ والدین اپنے بچوں کوباقاعدگی اور بروقت حفاظتی ٹیکے لگوائیں اوربچے کم عمری میں مختلف 9بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔
واضح رہے کہ نمونیا سے بچاؤکی نیوموکوکل ویکسین کو بچوں کے قومی حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام میں شامل کرنے کے بعد پروگرام میں اب بچوںکی9 بیماریوں سے بچاؤکی ویکسین پولیو،کالی کھانسی ،ہیپاٹائٹس بی،ٹی بی ،تشنج، گردن توڑ بخار ،خناق ،انفلوائینزا،خسرہ اور نمونیا شامل ہیں،دریں اثنا ای پی آئی کے صوبائی مینجر ڈاکٹر مظہرخمیسانی نے بتایا کہ ای پی آئی کے مراکز کی تعداد میں ا ضافہ زیر غور ہے،انھوں نے ای پی آئی کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کیلیے تجاویزطلب کی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔