بل نہ دینے پر درجنوں دیہات ، سرکاری اداروں اور اسکولوں کی بجلی منقطع

نامہ نگاران  بدھ 27 مارچ 2013
بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی پر پرائمری اور مڈل اسکولوں کی بجلی منقطع کر دینے سے امتحانات دینے والے طلبا و طالبات شدید متاثر ہورہے ہیں۔ فوٹو: فائل

بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی پر پرائمری اور مڈل اسکولوں کی بجلی منقطع کر دینے سے امتحانات دینے والے طلبا و طالبات شدید متاثر ہورہے ہیں۔ فوٹو: فائل

زیریں سندھ: حیسکو نے عدم ادائیگی پر 2درجن سے زائد دیہات سمیت سرکاری اداروں اور اسکولوں کی بجلی کاٹ دی۔

جبکہ 4گائوں کے ٹرانسفارمر اتار لیے گئے، بلدیاتی اداروں کی بجلی منقطع ہونے سے پانی کا بحران پیدا ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق حیسکو انتظامیہ نے بقایاجات کی عدم ادائیگی پر ایس ڈی او ذوالفقار میمن، لائن سپرنٹنڈنٹ ربنواز نظامانی، واپڈا پولیس کے ڈی ایس پی جمیل سیال کی رہنمائی میں گائوں ٹنڈوغلام حیدر، گائوں گامائی خاصخیلی، گائوں واحد ڈنو خاصخیلی، گائوں حاجی ماہی خاصخیلی کے ٹرانسفارمر اتار لیے جبکہ ماتلی سب ڈویژن کے 2درجن سے زائد دیہات کی بجلی کاٹ دی ۔

کنری سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی پر پرائمری اور مڈل اسکولوں کی بجلی منقطع کر دینے سے امتحانات دینے والے طلبا و طالبات شدید متاثر ہورہے ہیں۔ واضح رہے کہ آج کل اسکولوں میں امتحانات جاری ہیں۔بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی پر کارروائی کرتے ہوئے محکمہ واپڈا نے لاتعداد اسکولوں کی بجلی منقطع کر دی ہے، طلبا کا کہنا ہے کہ شدید گرمی میں بجلی نہ ہونے اور کلاسز میں اندھیرے کیوجہ سے وہ شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جس کی وجہ سے وہ پیپر صحیح طور پر حل نہیں کر پارہے۔

طلبا اور والدین نے واپڈا اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اسکولوں کی بجلی بلاتاخیر بحال کی جائے ۔ علاوہ ازیں بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی پر حیسکو نے تعلقہ کونسل تلہار کی بحالی کاٹ دی، تعلقہ کونسل کو قسط کی رقم نہ ملنے سے ملازمین کو 2 ماہ سے تنخواہ نہیں ملیں۔ تحصیل کونسل تلہار پر لاکھوں روپے حیسکو کے بقایاجات ہیں، بجلی کاٹ دینے سے گزشتہ 20دن سے واٹر سپلائی کا نظام ناکارہ ہو کر رہ گیا ہے اور شہر میں پانی کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ تعلقہ کونسل کی نااہلی کی وجہ سے لوگ پینے کے پانی کو ترس گئے۔ دوسری جانب تعلقہ کونسل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جیسے ہی قسط کی رقم آئے گی واٹر سپلائی کو بھی بحال کر دیا جائیگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔