- بشکیک سے 140 طلبا کو لے کر پرواز لاہور پہنچ گئی
- ویرات کوہلی نے پاکستان آکر کھیلنے سے متعلق اچھی بات کی ہے، شاہد آفریدی
- کراچی: چھالیہ کے اسمگلرز کا پولیس کو رشوت دینا مہنگا پڑ گیا
- کراچی: گریڈ 17 کا افسر عدالت میں میتھ کی اسپیلنگ نہ سُنا سکا
- عالمی بینک کی پاکستان میں آئندہ مالی سال مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی
- افغانستان کے صوبہ غور میں شدید بارش اور سیلاب سے 50 افراد جاں بحق
- کرغزستان میں کوئی پاکستانی ہلاک نہیں ہوا نہ کسی خاتون سے زیادتی ہوئی، دفتر خارجہ
- دنیا کی بلند ترین برفانی چوٹی پر پاک بھارت ریسلرز کا ٹکراؤ ہوگا
- پاکستانی طلبہ پر حملوں کیخلاف جمعیت کا کرغز سفارتخانے کے باہر مظاہرہ
- وزیراعظم کی اسحاق ڈار اور امیر مقام کو بشکیک جانے کی ہدایت
- بانی پی ٹی آئی پر مزید 10 قیمتی تحائف بیچنے کا الزام، انکوائری رپورٹ سامنے آگئی
- لیاقت آباد کے کال سینٹر میں نوجوان کی ہلاکت کا معمہ حل
- کراچی میں پارہ 40 ڈگری سے تجاوز کرگیا
- ٹِک ٹاک نے صارفین کے لیے اہم فیچر کی آزمائش شروع کردی
- ڈبلیو ایچ او نے ڈینگی کی دوسری ویکسین کی منظوری دیدی
- ’ ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ‘ بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات
- پاکستان نے یورپین باڈی بلڈنگ چیمپئن شپ میں دو تمغے جیت لیے
- ہم وطنوں سے اپیل ہے سوشل میڈیا کی خبروں پر یقین نہ کریں، پاکستانی سفیر
- کراچی : گرمی کی شدید لہرکا خطرہ، اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم
- مجھے پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ ن لیگ سے نہیں کہیں اور سے آیا تھا، نواز شریف
پاکستانی نوجوان جمہوریت سے بیزار‘ شرعی نظام کے بھرپور حامی
لندن: برطانوی ادارے کی طرف سے کرائے گئے رائے عامہ کے ایک تازہ جائزے میں کہاگیا ہے کہ پاکستان کے بیشتر نوجوانوں کے خیال میں جمہوریت درست نظامِ حکومت نہیں اور شرعی نظام سب سے بہتر نظام ہے۔
برٹش کونسل کے ’’نیکسٹ جنریشن گوز ٹو دی بیلٹ باکس‘‘ سروے میں18سے29 سال کی عمر کے5ہزار نوجوانوں سے معلومات حاصل کی گئیں۔ بی بی سی کے مطابق یہ جائزہ ایسی نسل کی تصویر کشی کرتا ہے جو5سالہ جمہوری دور سے ذرا بھی خوش نہیں۔94 فیصد نوجوانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان غلط سمت میں جا رہا ہے، 2007 کے سروے میں یہ شرح50 فیصد تھی۔ بہترین سیاسی نظام کے بارے میں پوچھے جانے پر سب سے زیادہ افراد نے شرعی نظام کے حق میں ووٹ دیا۔
جبکہ فوجی نظام دوسرے اور جمہوریت تیسرے درجے پر رہی۔ 70 فیصد نوجوانوں کو پاکستان کی فوج پر زیادہ اعتماد تھا اور جمہوری حکومت کے حق میں بولنے والوں کی تعداد صرف13 فیصد رہی۔ 25فیصد نوجوانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ ملک میں جاری تشدد سے براہِ راست متاثر ہوئے ہیں یا وہ کسی نہ کسی پرتشدد واقعے کے عینی شاہد رہے ہیں اور پاکستان کے قبائلی علاقوں میں یہ شرح60 فیصد رہی۔
لیکن ان نوجوانوں کے لیے زیادہ فکر کی بات مہنگائی اور بڑھتی قیمتیں تھیں نہ کہ دہشت گردی، دو تہائی افراد نے حالات کو5 برس قبل سے بدتر قرار دیا اور کہا کہ خوشحالی انکے ہاتھ سے نکلیتی جا رہی ہے۔ سروے میں شامل نوجوانوں میں سے 50 فیصد سے بھی کم نے کہا کہ وہ لازمی طور پر ووٹ ڈالنے جائیں گے۔ حکومت، پارلیمنٹ اور سیاسی پارٹیوں پر نوجوانوں کا اعتماد بہت کم ہے۔ برٹش کونسل کے مطابق قنوطیت تیزی سے پاکستان کی آئندہ نسل کی شخصیت کا حصہ بنتی جا رہی ہے۔ اس سروے کے نتائج سیاستدانوں کے لیے دھچکا ہیں جو11مئی کے انتخابات میں جیت کے لیے کوشاں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔