- ڈیوٹی، ٹیکسز ادائیگی پر 248 موبائل ڈیوائسز ان بلاک
- دلِ مردہ دل نہیں ہے۔۔۔۔۔ !
- حجِ بیت اﷲ کی شرائط، فضیلت و برکات
- جج کی دہری شہریت پر ایم کیو ایم، ن لیگ اور آئی پی پی اراکین قومی اسمبلی کی تنقید
- مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا
- فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس، سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوگی
- خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق
- تاجر دوست اسکیم پر عملدرآمد کیلیے 6 بڑے شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اہم مراسلہ جاری
- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
ورلڈ کپ میں شریک فٹبالرز بھی توہم پرستی کا شکار
ماسکو: ورلڈ کپ میں شریک فٹبالرز بھی توہم پرستی کا شکار نکلے۔
عام طور پر ورلڈ کپ میں کامیابی کا دارومدار سخت محنت، فٹنس اور ٹریننگ کو قرار دیا جاتا ہے، مگر کچھ ایسے بھی کھلاڑی ہیں جو محنت سے زیادہ قسمت پر یقین رکھتے اور اسے اپنے حق میں رکھنے کیلیے الٹی سیدھی توہمات کا شکار ہیں۔
سابق کولمبیئن گول کیپر رینی ہیگیوٹا کے بارے میں مشہور تھا کہ وہ ہمیشہ ہی نیلے رنگ کی انڈرویئر پہنا کرتے تھے، موجودہ جرمن اسٹرائیکر ماریو گومیز تو ان سے بھی دو ہاتھ آگے ہیں، وہ میچ سے قبل آخری لمحات تک یورین روک کر رکھتے اور آخری لمحات میں واش روم جاتے ہیں ، گومیز کے جرمن ٹیم میٹ جولین ڈریکسلر بڑے میچ سے قبل خود کو ایک طرح سے پرفیوم میں نہلا دیتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہر پلیئر میچ سے قبل دعائیں اور دوسری رسمیں کرتا ہے مگر میں عام طور پر خود پر بہت زیادہ پرفیوم اسپرے کرتا ہوں۔ انگلینڈ کے ڈیل ایلی اپنی پنڈلی کو چوٹ سے بچانے کیلیے جو شن گارڈ بچپن میں پہنا کرتے تھے وہ یہاں روس میں بھی استعمال کررہے ہیں،ان کو یقین ہے کہ یہ ان کیلیے خوش قسمتی کا باعث ثابت ہوں گے۔
انگلینڈ کے ہی فل جونز جیسے کچھ کھلاڑی فیلڈ کی سفید لائنز پر پاؤں نہیں رکھتے، اسی طرح برازیل کے ڈیفینڈر مارسیلو ہمیشہ ہی فیلڈ میں پہلے سیدھا پاؤں رکھتے ہیں۔ اگر غلطی سے بایاں پاؤں رکھ دیں تو پھر باہر جاتے اور سیدھا پاؤں رکھ کر اندر داخل ہوتے ہیں۔
پلیئرز ہی نہیں بلکہ کوچز بھی توہم پرستی میں مبتلا ہوتے ہیں، مراکش کے کوچ ہیروے رینارڈ کئی برس سے میچ کے موقع پر سفید رنگ کی شرٹ پہن کر پچ سائیڈ پر منڈلاتے رہتے ہیں۔
1998 کے ورلڈ کپ میں تو پوری فرنچ ٹیم ہی توہم پرستی کا شکار تھی، پلیئرز میچ شروع ہونے سے قبل اپنے گول کیپر فابیین بارتھیز کے گنجے سر پر ہاتھ پھیرا کرتے تھے، ٹیم میگا ٹرافی جیتنے میں کامیاب رہی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔