- بلوچستان میں کسانوں سے 5 لاکھ ٹن گندم خریداری شروع کرنے کا فیصلہ
- شراب برآمدگی کیس : علی امین گنڈا پور کی گاڑی سے برآمد بوتل عدالت میں پیش
- الخدمت فاؤنڈیشن کا اُردن سے غزہ امدادی سامان بھجوانے کیلیے معاہدہ
- فیض آباد دھرنا کیس؛ وفاقی حکومت کی نظرثانی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- برازیل میں بارشوں نے تباہی مچادی؛ 29 ہلاک اور 60 لاپتا
- حج آپریشن 9 مئی تا 9 جون جاری رہے گا، فلائٹ شیڈول جاری
- او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس: پاکستان کا غزہ محاصرے کیخلاف مشترکہ جہدوجہد کا مطالبہ
- گیری کرسٹن کی بطور ہیڈکوچ تعیناتی؛ پاکستان کرکٹ کیلئے نئے دور کا آغاز قرار
- عالمی یومِ صحافت پر خضدار میں دھماکا، صدر پریس کلب صدیق مینگل جاں بحق
- سعودی حکمران پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، وزیراعظم
- حسن علی کی سلیکشن! آفریدی بھی حیران رہ گئے
- بھارت؛ شیوسینا کی رہنما کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
- مخصوص نشستیں؛ پشاور ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف سنی اتحاد کونسل کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- قومی ٹیم کے دورہ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ڈاکوؤں کا نیا طریقہ واردات، حیدرآباد سے کراچی آنیوالی پوری وین لوٹ لی
- اسلام آباد میں رہنے والے چینی شہریوں کا ڈیٹا مرتب، سکیورٹی سخت کردی گئی
- گندم سمیت دیگر اشیا کی اسمگلنگ میں کسٹمز اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف
- پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کے بھائی پختونخوا حکومتی ٹیم سے فارغ
- سلمان بٹ کا محمد حارث کو اپنے اوپر نظرثانی کا مشورہ
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت کم ہو گئی
سیاست میں ایجنسیوں کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے، پیپلزپارٹی
اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ہماری جماعت کو انتخابی مہم سے روکا جا رہا ہے اور ہمارے لوگوں کی زبردستی وفاداریاں تبدیل کی جارہی ہیں جب کہ نیب کو صرف دو جماعتیں نظر آ رہی ہیں تیسری جماعت نظر نہیں آتی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پیپلزپارٹی کے وفد نے شیری رحمان کی قیادت میں چیف الیکشن کمیشنر سے ملاقات کی اور اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ شیری رحمان نے کہا ہے کہ ہم عام انتخابات کو مؤخر کرنے کے حامی نہیں ہیں لیکن الیکشن 2018 کو جان بوجھ کر متنازعہ بنایا جا رہا ہے، ہمارے امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے سے روکا جارہا ہے اور بہت سےامیدواروں پر وفاداریاں تبدیل کرنے کا دباؤ ہے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ کچھ سیاسی جماعتوں کو نوازا جارہا ہے جب کہ بعض جماعتوں کے لئے علیحدہ ہی قانون ہے، کالعدم تنظیموں کے امیدوار سرِعام جلسے و جلوس کررہے ہیں جب کہ ہمارے امیدواروں کو نااہل کیا جارہا ہے، دوسری جانب پریذائڈنگ افسران سے بالا لوگوں کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات دئیے جا رہے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات پریزائڈنگ افسران کے پاس ہونے چاہیے اور چیف الیکشن کمشنر اس تمام صورتحال سے سینیٹ کو آگاہ کریں۔
سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ نیب کو صرف دو جماعتیں نظر آ رہی ہیں تیسری جماعت نظر نہیں آتی، جو لوٹے وفاداری تبدیل کر کے دوسری پارٹی میں گئے کیا وہ پاک ہوگئے ہیں، ان لوٹوں کا احتساب کیوں نہیں کیا جا رہا، سینیٹ کی ہول کمیٹی کو چاہئے کہ وہ چیف الیکشن کمشنر کو طلب کرے۔
رحمان ملک نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے ہماری اعلیٰ قیادت کی تذلیل کی جارہی ہے اور سابق صدرِمملکت کا ٹرائل کیا گیا، پاکستان کے اندر آپ ایک ارب کی ٹرانزیکشن کرتے ہیں تو وہ منی لانڈرنگ نہیں ہے اگر بحث شروع ہوگئی تو اتنا کچھ کھول کے بتاوٴں گا کہ لوگ باہر جانا بند کر دیں گے۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کو اپنی تیاری کا بھرپور موقع نہیں مل رہا، جمہوریت کو ہر صورت آزاد ماحول ملناچاہئے اور ملکی سیاست میں ایجنسیوں کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔