- دورہ انگلینڈ کیلیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کا اعلان، ندا ڈار کپتان برقرار
- توشہ خانہ تحقیقات؛ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا
- پی آئی اے کی نجکاری میں غیر ملکی کمپنیوں کی عدم دلچسپی
- سابق وزیراعظم کشمیر سردار تنویر پر سینٹورس مال پر قبضے کی کوشش کا مقدمہ درج
- بسوں کی نئی کھیپ کراچی پہنچ گئی، جلد نئے روٹس شروع کرنے کا اعلان
- چیمپئینز ٹرافی؛ آئی سی سی کے پچ کنسلٹنٹ 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
- دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، امریکا
- بلوچستان اسمبلی کے دو ارکان کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری
- ٹی20 ورلڈکپ 2024؛ پاک بھارت ٹیمیں سیمی فائنل تک نہیں پہنچیں گی
- ڈی جی خان؛ جھنگی پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، 7اہلکار زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ قومی ٹیم میں فرسٹ چوائس وکٹ کیپر کیلئے کانٹے کا مقابلہ
- ہم محنت کش جگ والوں سے!
- کراچی میں جمعہ سے گرمی کی لہر میں کمی متوقع
- کراچی؛ تیز رفتار کار ڈمپر سے جا ٹکرائی، نوجوان جاں بحق، 4 زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ آسٹریلوی اسکواڈ کا اعلان! مچل مارش مقرر
- کینیڈا میں تحریک خالصتان کے زور پکڑنے پر مودی سرکار شدید عدم تحفظ کا شکار
- وزیراعظم نے غیر ضروری خریدی گئی گندم کی تحقیقات کرانے کی منظوری دیدی
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا اعلان کل ہوگا
- میکسیکو میں چوہے کا سوپ بیچنے والی واحد دکان
- ایسٹرازینیکا کووِڈ ویکسین سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے، کمپنی کا اعتراف
کوٹ لکھپت جیل میں سپرنٹنڈنٹ کی ملی بھگت سے رشوت ستانی کا انکشاف
لاہور: صوبائی وزیرجیل خانہ جات زوارحسین نے انکشاف کیا ہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں ناقص انتظامات کے علاوہ سپریٹنڈنٹ کی ملی بھگت سے رشوت ستانی ہوتی ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق صوبائی وزیرجیل خانہ جات زوار حسین نے کوٹ لکھپت جیل سے متعلق اپنی رپورٹ محکمہ داخلہ پنجاب کو بھجوا دی ہے۔ رپورٹ میں صوبائی وزیرجیل خانہ جات نے انکشاف کیا ہے کہ جیل میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کے علاوہ سپرنٹنڈنٹ جیل کی ملی بھگت سے رشوت ستانی بھی جاری ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ جیل میں قیدیوں کو ادویات کی قلت کا بھی سامنا ہے، جب کہ قیدیوں کے لئے بنائی جانے والی روٹی کا پیڑا 150 گرام تھا جس کا قانون کے مطابق وزن 200 گرام ہونا چاہیے۔ اور قیدیوں نے بتایا کہ انہیں 3 ٹائم کے کھانے میں سبزی کی بجائے صرف آلو دئیے جاتے ہیں۔
زوارحسین وڑائچ کے مطابق انہوں نے مشاہدہ کیا کہ موبائل فون سروس رات 2 بج کر 55 منٹ پر چل رہی تھی جبکہ قانوناً موبائل سروس جیل میں 24 گھنٹے بند رہنی چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔