- ترکیے؛ خوفناک ٹریفک حادثے میں 10 افراد جاں بحق، 39 زخمی
- آئی پی ایل 2024: کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے تیسری مرتبہ ٹائٹل جیت لیا
- پشاور؛6 بہنوں کا اکلوتا بھائی ، بہن کی رخصتی کے روز بیدردی سے قتل
- پاپوا نیو گینی میں لینڈ سلائیڈنگ سے اموات کی تعداد 670 سے تجاوز کرنے کا خدشہ
- اسلام آباد: نوسربازوں نے غیرملکی خاتون کو لوٹ لیا
- شاہ محمود قریشی کی مزید مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی
- کراچی میں موسم گرم و مرطوب، موہن جودڑو میں درجہ حرارت 52.5 ریکارڈ
- امریکا کی جانب سے سعودی عرب کو جنگی اسلحے کی فروخت پر پابندی ہٹانے کا امکان
- القسام بریگیڈ کا تل ابیب پر راکٹوں سے حملہ
- وفاقی دارالحکومت میں پہلی ’ اسلا م آباد نائٹ رن‘ کا انعقاد
- لاہور کے پارک پینے کے صاف پانی کی سہولت سے محروم
- دلہا کی جانب سے دلہن کا بوسہ لینے پر شادی میدان جنگ بن گئی
- کیٹوجینک ڈائیٹ ذہنی صحت کےلیے مفید قرار
- گوگل فوٹوز اینڈرائیڈ صارفین کے لیے جلد ایک نیا فیچر متعارف کرائے گا
- وزیراعظم کا ناروے کے ہم منصب سے رابطہ، فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلے کا خیرمقدم
- آسٹریلین والی بال ٹیم ملکی تاریخ میں پہلی بار پاکستان پہنچ گئی
- دوسری جنگ عظیم میں ڈوبنے والی امریکی آبدوز کا ملبہ 80 سال بعد مل گیا
- سیف سٹی کراچی منصوبے کیلئے 3 ارب سے زائد کی خطیر رقم جاری
- کوئٹہ: مسلح افراد کی فائرنگ سے لیویز اہلکار جاں بحق
- بشام حملہ ٹی ٹی پی نے کیا، منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی، وزیرداخلہ
تیز قدمی معمول بنائیں صحت مند رہیں
اگر آپ صحت مند رہنا چاہتے ہیں تو تیزقدمی ( واک ) کو معمول بنالیجیے۔
اگر تیز قدمی کو اچھی صحت کی کلید کہاجائے تو بے جا نہ ہوگا۔ طبی ماہرین کے مطابق اوسطاً ایک منٹ تک تیز قدموں سے چلنا آپ کی زندگی کو ڈیڑھ سے دو منٹ تک بڑھادیتا ہے۔ اچھی صحت کے لیے روزانہ آدھے گھنٹے کی تیزقدمی کافی ہے۔ آئیے! جانتے ہیں کہ تیزقدمی کی عادت آپ کو صحت مند رکھنے میں کیوں اہم ثابت ہوسکتی ہے۔
٭ روزانہ تیس منٹ کی تیزقدمی سے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات نصف رہ جاتے ہیں، اور 60 سال سے اوپر کی عمر کے لوگوں کے اس مرض کا شکار ہونے کے خطرات 70 فی صد تک کم ہوجاتے ہیں۔
٭ تیز قدمی سے دل کے دورے کا خطرہ 25 فی صد تک کم ہوجاتا ہے۔
٭تیزقدمی سے کینسر کا خطرہ بھی محدود ہوجاتا ہے۔
٭ جو خواتین تیزقدمی کرتی ہیں ان میں چھاتی کے سرطان کے امکانات 20 فی صد تک کم ہوجاتے ہیں۔
٭ بریسٹ کینسر سے متاثرہ جو خواتین باقاعدگی سے تیزقدمی کرتی ہیں ان میں اس مرض کے دوبارہ ہونے کی شرح کم ہوسکتی ہے ۔
٭ جو مرد روزانہ 30 منٹ تک تیزقدمی کرتے ہیں ان میں پروسٹیٹ کینسر کا خطرہ کافی کم ہوجاتا ہے۔
٭تیزقدمی ڈپریشن سے بھی بچاتی ہے۔ ایک تحقیقی مطالعے کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ تیزقدمی جن لوگوں کا معمول تھا، ان میں ڈپریشن کی سطح یہ معمول نہ اپنانے والے لوگوں کے مقابلے میں بہت نیچے تھی۔ جب ہم تیز قدمی کرتے ہیں تو ہمارا جسم اینڈوفرکس پیدا کرتا ہے۔ یہ مادّہ ہمارے دل و دماغ میں خوش گوار احساس پیدا کرتا ہے۔
٭تیزقدمی سے دل اور ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔
٭ چوں کہ تیزقدمی سے مثبت نیورو کیمیکلز پیدا ہوتے ہیں۔ اس لیے لوگ مثبت سوچتے ہیں اور تیزقدمی کا لطف اٹھاتے ہیں۔
٭ روزانہ تیس منٹ کی تیزقدمی 20 گھنٹوں تک بلڈ پریشر کو 5پوائنٹس تک کم کردیتی ہے۔
٭ تیزقدمی سے ٹانگوں کی شریانوں میں رکاوٹ پیدا ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
٭ تیزقدمی کو معمول بنا لینے والے افراد نزلہ و زکام میں کم مبتلا ہوتے ہیں۔
٭ تیزقدمی کولیسٹرول کی سطح میں کمی کا سبب بن کر دل کے دورے اور اسٹروک کا خطرہ کم کردیتی ہے۔
٭ تیز قدموں سے چلنے سے کولہوں کے فریکچر کا خطرہ بھی محدود ہوجاتا ہے۔ علاوہ ازیں تیزقدمی کرنے والوں کو مثانے کی پتھری کے لیے سرجری 20 سے 31 فی صد تک کم کروانی پڑتی ہے۔
٭ تیزقدمی ایک مفید ورزش ہے۔ یہ ضروری نہیں کہ آپ 30 منٹ تک مسلسل تیزقدمی کریں۔ آپ پندرہ پندرہ منٹ کے دو یا دس دس منٹ کے تین سیشنز کریں تو بھی وہی نتائج حاصل ہوں گے جو مسلسل نصف گھنٹے تک تیزقدمی کرنے سے حاصل ہوتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔