کیٹو جینک ڈائیٹ چکنائی سے بھرپور جبکہ مناسب مقدار میں پروٹین اور کم کاربوہائیڈریٹ پر مبنی غذائیں ہوتی ہیں جو روایتی طب میں بچوں میں بے قابو مرگی کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
کیٹو جینک ڈائیٹ عموماً وہ افراد اپناتے ہیں جو اضافی وزن کم کرنا چاہتے ہیں، کیوں کہ وزن کم کرنے کے لیے نشاستہ اور کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور غذاؤں سے اجتناب کارگر ثابت ہوتا ہے۔
تاہم، حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں مختلف سطحوں پر کیٹو جینک غذاؤں کے لیے جانے سے سکون، اطمینان اور چوکننے رہنے کی کیفیت میں دیگر غذاؤں کے مقابلے میں بہتری دیکھی گئی ہے۔
برطانیہ کی نارتھمبریا یونیورسٹی نے تحقیق کے دو آن لائن سروے جاری کیے جن کو کیٹو جینک ڈائیٹ کرنے والے اور نہ کرنے والوں نے پُر کیا۔
سروے میں کیٹوجینک ڈائیٹ کرنے والوں نے بہتر مزاج، بے چینی یا ڈپریشن ، دباؤ یا اکیلے پن کے احساس میں کمی کے متعلق بتایا۔
تحقیق کے مطابق کم از کم سات فی صد امریکی اس طرز زندگی کے سبب ذہنی صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کے متعلق آگہی کی وجہ سے کیٹو جینک غذاؤں سے جڑے رہنے کے متعلق سوچتے ہیں۔
خوش قسمتی سے ماضی میں کیے گئے مطالعوں میں کم کاربوہائیڈریٹس والی ان غذاؤں کا بائی پولر، شزوفرینیا اور دیگر ذہنی مسائل کی علامات میں بہتری کی جانب اشارہ سامنے آ چکا ہے اور اب تازہ ترین مطالعہ ان اشاروں کے حوالے سے مزید شواہد فراہم کرتا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔