- پینشن کی مد میں خطیر اخراجات؛ جامعات میں نیا سروس اسٹرکچر لانے کی تیاریاں
- سندھ حکومت میں اختلافات کی تردید، مراد علی شاہ کو وزیراعلیٰ برقرار رکھنے کا فیصلہ
- کرغزستان سے مزید پاکستانی طلبا کو لانے کیلیے دو خصوصی پراوزیں شیڈول
- لیاری میں جائیداد کے تنازع پر بھتیجے نے چچا کو قتل کردیا
- ہتک عزت قانون کی منظوری پر ایچ آر سی پی کا سخت اظہار تشویش
- خلیج بنگال میں رواں سال کا پہلا سمندری طوفان بننے کا امکان
- کراچی میں ہیٹ ویو کا کوئی امکان نہیں، محکمہ موسمیات
- کراچی؛ کمسن بچی کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے والے ملزمان گرفتار
- وزیراعلیٰ کی کوئٹہ پریس کلب کو تالا ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی
- اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلیے مقرر
- الیکٹرانک کرائم ایکٹ پر سیاسی مفاہمت پیدا کرنے کیلیے کمیٹی تشکیل
- پولٹری سیکٹر میں باہمی گٹھ جوڑ کے ذریعے چوزوں کی قیمت کے تعین کا انکشاف
- ابراہیم رئیسی کی جگہ بننے والے نئے عبوری صدر کون ہیں؟
- تیزگام ایکسپریس میں پریمیئم لاؤنج ڈائننگ کار کی سہولت فراہم
- جھوٹی خبر پر 30 لاکھ ہرجانہ، پنجاب اسمبلی میں ہتک عزت قانون منظور
- کراچی: نیو سبزی منڈی میں ڈاکو منشی سے 25 لاکھ روپے چھین کر فرار
- اسرائیل کا شام میں ایران کے ٹھکانوں پر حملہ؛ 6 اہلکار جاں بحق
- چین کے پرائمری اسکول میں چاقو بردار خاتون کا طلبا پر حملہ؛ 2 ہلاک اور 10 زخمی
- وزیراعظم کا ایرانی سفارت خانے کا دورہ، ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کے انتقال پر تعزیت
- خطرہ محسوس ہونے پر مرنے کی اداکاری کرنے والی چیونٹیاں
مالی بحران؛ خدمت خلق فاؤنڈیشن کی ایمبولینس سروس بند
کراچی: پاکستا ن کا دوسرا بڑا فلاحی ادارہ خدمت خلق فاؤنڈیشن مالی اور دیگر مسائل کے باعث بند ہو نے کے قریب پہنچ گیا۔
کے کے ایف نے ایمبولینس سروس بند کر دی گئی ہے، کے کے ایف کے پاس فلاحی ادارے ایدھی کے بعد ملک میں سب سے بڑی ایمبولینس سروس تھی، ایم کیوایم پاکستان کا فلاحی ادارہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کئی برسوں سے کام کررہا ہے، کے کے ایف کے کے پاس 100 سے زائدایمبولینس ہیں، 18 سے زائد میت گاڑیاں، میت رکھنے کے لیے سرد خانے، ڈسپنسریاں، اسپتال، بلڈ بینک، یونیورسٹی اور حیدرآباد میں بچوں کے لیے واحد اسپتال سمیت دیگر فلاحی کام جاری تھے لیکن اب یہ ادارہ بند ہونے کے قریب ہے،
ایف آئی اے کی جانب سے کے کے ایف کی ملکیت کی خرید وفروخت پر پابندی عائد کردی گئی ہے جب کہ ترجمان ایم کیوایم پاکستان نے اس حکم نامے پر تشو یش کا اظہار کرتے ہو ئے کہا ہے کہ کے کے ایف کئی دہائیوں سے عوام کی خدمت کررہاہے۔کشمیر میں متاثرین زلزلہ متاثرین کے لیے ہنگامی اور بحالی خدمات پرستارہ جرات کا ایوارڈ دیا گیا تھا اگر کسی ایک شخص یا فرد کے عمل پر ایک فلاحی ادارے کے خلاف اتنا سخت فیصلہ مناسب نہیں، ہم قانونی مشیروں سے اس حوالے سے رابطے میں ہیں۔
کے کے ایف کی سرگرمیاں تاحال جاری ہیں لیکن مالی بحران کی وجہ سے ایمبو لینس سروس بند کردی گئی ہے جبکہ کچھ سرد خانے بھی بند ہیں جبکہ عزیزآباد میں واقع نذیرحسین اسپتال میں تاحال طبی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں، موسیٰ کالونی کے قریب کے کے ایف کی یونیورسٹی بھی باقاعدگی سے چل ر ہی ہے،کراچی میں کچھ سرد خانے بھی فعال ہیں لیکن کچھ مالی بحران کی وجہ سے بند کردیے گئے ہیں، کر اچی میں سمیت دیگرشہر وں میں قائم کے کے ایف کے بلڈ بینک بھی کا م کررہے ہیں۔
حیدرآبادمیں کے کے ایف کا اسپتال بھی فعال ہے اور طبی سہولتیں فراہم کررہاہے، حیدرآباد میں کے کے ایف کا یہ واحداسپتال ہے جہاں بچوں کی زندگی بچانے کیلیے انکیوبیٹر کی سہولت میسر ہے، اس کے علاوہ کراچی سمیت پورے ملک میں کے کے ایف کی فلاحی سرگرمیاں تا حال جاری ہیں کسی بھی عمارت، اسپتال، ڈسپنسری، سمیت کسی بھی مرکز کو ضبط یا سیل نہیں کیا گیا، کراچی میں کے کے ایف کی میت بسیں بھی فعال ہیں، ایم کیوایم کا عارضی مر کز بہادرآباد بھی کے کے ایف کی ملکیت پر قائم ہے۔ ترجمان ایم کیوایم پاکستان کا کہناہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے جو حکم نامہ مو صول ہواہے اس میں کے کے ایف کی املاک کی خریدوفروخت پر پابندی عائد کی گئی ہے، سیل یا ضبط کرنے کا کوئی حکم جا ری نہیں ہوا۔ تر جمان نے کہا کہ ایم کیوایم کواس حکم نامے پر سخت تشویش ہے کیو نکہ کے کے ایف حق پرست عوام کوکئی دہائیو ں سے خدمات فراہم کررہاہے، 2005 میںکشمیر کے متاثرین زلزلہ کیلیے خدمات پرکے کے ایف کوتمغہ ستارہ جرات سے نو ازا گیا ۔
ہر سال رمضان میں مستحق افراد میںراشن تقسیم کیاجا تا ہے، مالی مسائل کے باوجودکے کے ایف تحت یونیورسٹی، سپتال، بلڈ بینک، ڈسپنسریاں، میت بسیں کام کررہی ہیں۔ ترجمان ایم کیوایم پاکستان نے کہاکہ کسی ایک شخص کے کسی عمل پر اعتراض کی وجہ سے ایک فلاحی ادارے کے خلاف کارروائی سمجھ سے با لاتر ہے، ہم نے سندھ حکومت اور وفاق کو اپنے تحفظات سے آگا ہ کردیاہے اور اس سلسلے میں وکلاسے مشورے کیے جا ر ہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔