- سابق وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس گرفتار
- کرغزستان میں پھنسے طلبا سے متعلق تشویش ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- کرغزستان سے مزید ساڑھے تین سو طلبا وطن واپس پہنچ گئے
- اینٹی بائیوٹک ادویات کے بے تحاشہ استعمال سے پاکستان میں سالانہ 7 لاکھ اموت
- اسحٰق ڈار کا سعودی ہم منصب سے رابطہ، محمد بن سلمان کے دورے کی تیاریوں کا جائزہ
- ہیٹ ویو کا خدشہ؛ سندھ میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کی تاریخ آگے بڑھا دی گئی
- فالج کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ تیز مسافر طیارے پر کام جاری
- والدین نے بشکیک سے طلبا کو مفت لانے کے حکومتی دعوؤں کو جھوٹا قرار دے دیا
- ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
- دنیا کا سب سے چھوٹا فنگر فِش سینڈویچ
- غیرملکی کمپنی پاکستان میں لائٹ ویٹ طیاروں کی مینوفیکچرنگ پر آمادہ
- ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کی پیشگوئی
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے 2 اہلکار جھیل میں ڈوب کر ہلاک
- ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، تلاش جاری
- ایوان صدر کا کرغزستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ، طلبا کی حفاظت کیلیے اقدامات کی ہدایت
- اسرائیل کی جنگی کابینہ کے اہم رکن کی مستعفی ہونے کی دھمکی
- کراچی: پولیس اہلکار شارٹ ٹرم اغوا برائے تاوان میں ملوث نکلے
- امتحانات آن لائن لیے جائیں گے، طلبا اپنے وطن واپس جاسکتے ہیں، کرغز وزارت تعلیم کا اعلامیہ
- راولپنڈی پولیس پر حملوں میں ملوث دہشت گرد ٹانک میں ہلاک
تحریک لبیک کے خلاف کریک ڈاؤن، درجنوں رہنما اور کارکن گرفتار
راولپنڈی : پولیس نے تحریک لبیک کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے درجنوں رہنما اور کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔
راولپنڈی میں آسیہ کی رہائی کے خلاف مظاہرین مری روڈ پر نکل آئے۔ مظاہرین نے اینٹیں اور بھاری پتھر پھینک کر شمس آباد میں سڑک بلاک کردی۔ پولیس نے مظاہرین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 30 افراد کو گرفتار کرلیا جب کہ متعدد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
راولپنڈی، اٹک، جہلم، چکوال میں مختلف مذہبی جماعتوں کے 68 کارکنوں کو حراست میں لے کر جیل اور تھانے منتقل کردیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق راولپنڈی سے 24، اٹک سے 26، جہلم سے 14 اور چکوال سے چارکارکنوں کوحراست میں لیا گیا۔ جھنگ میں بھی پولیس نے تحریک لبیک کے کارکنوں کے خلاف پکڑ دھکڑ کی اور رات سے اب تک 20 کارکن گرفتار کرلئے۔
ادھر ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی احتجاج کو روکنے کے لیے مختلف مکاتب فکر کے 32 علمائے کرام کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔ گرفتار شدگان میں جماعت اہلسنت پاکستان کے ضلعی عہدیدار شامل ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے ضلع میں امن وامان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
اسلام آباد میں آسیہ کیس کے فیصلے پر ممکنہ ردعمل کے خدشے کے پیش نظر سیکورٹی ہائی الرٹ کیا گیا اور پولیس اہلکار اور رینجرز کی بھاری نفری فیض آباد میں تعینات رہی۔ مذہبی جماعتوں نے آج فیض آباد میں احتجاجی مظاہرے کی کال دی تھی تاہم شہر آباد میں کسی احتجاجی مظاہرے یا روڈ بند ہونے کا واقعہ پیش نہیں آیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔