تحریک لبیک کے خلاف کریک ڈاؤن، درجنوں رہنما اور کارکن گرفتار

ویب ڈیسک  بدھ 30 جنوری 2019
اسلام آباد میں آسیہ کیس کے فیصلے پر ممکنہ ردعمل کے خدشے کے پیش نظر سیکورٹی ہائی الرٹ رہا فوٹو:فائل

اسلام آباد میں آسیہ کیس کے فیصلے پر ممکنہ ردعمل کے خدشے کے پیش نظر سیکورٹی ہائی الرٹ رہا فوٹو:فائل

راولپنڈی  : پولیس نے تحریک لبیک کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے درجنوں رہنما اور کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

راولپنڈی میں آسیہ کی رہائی کے خلاف مظاہرین مری روڈ پر نکل آئے۔ مظاہرین نے اینٹیں اور بھاری پتھر پھینک کر شمس آباد میں سڑک بلاک کردی۔ پولیس نے مظاہرین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 30 افراد کو گرفتار کرلیا جب کہ متعدد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

راولپنڈی، اٹک، جہلم، چکوال میں مختلف مذہبی جماعتوں کے 68 کارکنوں کو حراست میں لے کر جیل اور تھانے منتقل کردیا گیا۔  پولیس ذرائع کے مطابق راولپنڈی سے 24، اٹک سے 26، جہلم سے 14 اور چکوال سے چارکارکنوں کوحراست میں لیا گیا۔ جھنگ میں بھی پولیس نے تحریک لبیک کے کارکنوں کے خلاف پکڑ دھکڑ کی اور رات سے اب تک 20 کارکن گرفتار کرلئے۔

ادھر ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی احتجاج کو روکنے کے لیے مختلف مکاتب فکر کے 32 علمائے کرام کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔ گرفتار شدگان میں جماعت اہلسنت پاکستان کے ضلعی عہدیدار شامل ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے ضلع میں امن وامان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد میں آسیہ کیس کے فیصلے پر ممکنہ ردعمل کے خدشے کے پیش نظر سیکورٹی ہائی الرٹ کیا گیا اور پولیس اہلکار اور رینجرز کی بھاری نفری فیض آباد میں تعینات رہی۔ مذہبی جماعتوں نے آج فیض آباد میں احتجاجی مظاہرے کی کال دی تھی تاہم شہر آباد میں کسی احتجاجی مظاہرے یا روڈ بند ہونے کا واقعہ پیش نہیں آیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔