- غزہ صورت حال؛ امریکی وزیر خارجہ اہم دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
- چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا پی ٹی آئی کو اسمبلیوں سے استعفے کا مشورہ
- کراچی میں اگلے 3روز گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان
- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- خون دیجیے، زندگی بچائیے
- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
ہیٹی میں صدر کے خلاف پُرتشدد مظاہروں میں 4 افراد ہلاک، متعدد زخمی
پورٹ او پرنس: ہیٹی میں صدر جووینل موائس کے خلاف پر تشدد مظاہروں میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جب کہ مظاہرین نے صدر کے گھر پر بھی پتھراؤ کیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیٹی میں اپوزیشن کی جانب سے صدر موائس کے خلاف مظاہروں میں شدت آگئی ہے، مظاہرین نے صدر کی رہائش گاہ پر پتھراؤ کیا، سڑکوں پر ٹائر جلا کر ٹریفک معطل کردی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔
پولیس کی جانب سے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کی گئی، کہیں کہیں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کی بھی اطلاع ہے۔ پُر تشدد واقعات میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ مظاہرین نے صدر کے مستعفی ہونے تک احتجاج روکنے سے انکار کردیا ہے۔
ہیٹی میں حکومت مخالف مظاہروں میں شدت اُس عدالتی فیصلے کے بعد آئی جس میں وزراء اور سرکاری حکام کا 2018 میں وینزویلا سے ملنے والی امداد میں خرد برد پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ فنڈز کے استعمال میں بے ضابطگی میں صدر موائس بھی ملوث پائے گئے تھے۔
واضح رہے کہ صدر موائس 2017 اپنے منصب پر فائز ہوئے تھے، جہاں ان کا سب سے مشکل ہدف غربت کا خاتمہ تھا تاہم صدارتی عہدہ سنبھالنے کے محض ایک سال بعد ہی وینزویلا سے پٹرول کی مد میں ملنے والی امداد میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔