- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
ہیٹی میں صدر کے خلاف پُرتشدد مظاہروں میں 4 افراد ہلاک، متعدد زخمی
پورٹ او پرنس: ہیٹی میں صدر جووینل موائس کے خلاف پر تشدد مظاہروں میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جب کہ مظاہرین نے صدر کے گھر پر بھی پتھراؤ کیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیٹی میں اپوزیشن کی جانب سے صدر موائس کے خلاف مظاہروں میں شدت آگئی ہے، مظاہرین نے صدر کی رہائش گاہ پر پتھراؤ کیا، سڑکوں پر ٹائر جلا کر ٹریفک معطل کردی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔
پولیس کی جانب سے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کی گئی، کہیں کہیں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کی بھی اطلاع ہے۔ پُر تشدد واقعات میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ مظاہرین نے صدر کے مستعفی ہونے تک احتجاج روکنے سے انکار کردیا ہے۔
ہیٹی میں حکومت مخالف مظاہروں میں شدت اُس عدالتی فیصلے کے بعد آئی جس میں وزراء اور سرکاری حکام کا 2018 میں وینزویلا سے ملنے والی امداد میں خرد برد پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ فنڈز کے استعمال میں بے ضابطگی میں صدر موائس بھی ملوث پائے گئے تھے۔
واضح رہے کہ صدر موائس 2017 اپنے منصب پر فائز ہوئے تھے، جہاں ان کا سب سے مشکل ہدف غربت کا خاتمہ تھا تاہم صدارتی عہدہ سنبھالنے کے محض ایک سال بعد ہی وینزویلا سے پٹرول کی مد میں ملنے والی امداد میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔