- چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا پی ٹی آئی کو اسمبلیوں سے استعفے کا مشورہ
- کراچی میں اگلے 3روز گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان
- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- خون دیجیے، زندگی بچائیے
- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
- بوبی بھائی کپتان بنے ہی کیوں؟
نیپچون کا نودریافت شدہ چاند نظامِ شمسی کا سب سے چھوٹا چاند قرار
پیساڈینا، کیلیفورنیا: چند روز قبل ماہرین نے سیارہ نیپچون کے گرد زیرِ گردش چاند کا انکشاف کیا تھا اور اب تصدیق ہوئی ہے کہ یہ ہمارے پورے نظامِ شمسی کا سب سے چھوٹا چاند ہے جس کا قطر صرف 21 میل یا 34 کلومیٹر ہے۔
اس چاند کو یونانی دیومالا کے نام پر ’ہیپوکیمپ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ماہرین ہبل خلائی دوربین کی تصاویر اور ڈیٹا کا جائزہ لے رہے تھے نیپچون کے سب سے بڑے چاند ٹرائٹون کی اندرونی مدار میں مزید چھ چاند دکھائی دیئے لیکن ان میں سے ہیپوکیمپ سب سے چھوٹا ہے اور اتنا مہین ہے کہ 1989ء میں یہاں سے گزرنے والے وائجر دوم خلائی جہاز نے بھی اسے نظر انداز کردیا تھا۔
سرچ فار ایکسٹرا ٹریسٹریئل انٹیلی جینس (سیٹی) کے ماہر مارک شووالٹر نے کہا کہ اسے دیکھنا بہت محال تھا اور یہ خود نیپچون کے بہت قریب ہے۔ بعض ماہرین کا خیال ہے کہ یہ نیپچون کے کسی بڑے چاند کا ٹکڑا ہے جو کسی دمدار ستارے کے تصادم سے الگ ہوکر نیپچون کے گرد گھومنےلگا ہے۔
اس دریافت کےبعد نیپچون کے چاندوں کی تعداد اب 14 ہوگئی ہے۔ اسے دیکھ کر نیپچون اور نظامِ شمسی کی تاریخ کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔