- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- ملکی معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
سرکاری درس گاہوں میں 12ویں تک نیا نصاب پڑھانے کا فیصلہ
اسلام آباد: سرکاری درس گاہوں میں نئے تعلیمی سال میں 12ویں جماعت تک نیا نصاب پڑھانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔
تعلیمی مشیررفیق طاہر نے بتایاکہ وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کم ازکم تعلیم ایم اے، ایم ایس سی مقرر کردی گئی ہے، بھرتی پی ٹی سی، سی ٹی کے بجائے بی ایڈ اور ایم ایڈ کی بنیاد پر ہوگی۔ گریڈ16سے18تک ترقی اور براہ راست بھرتی کا کوٹا تبدیل کرکے50،50 فیصدکردیا گیا ہے، ترقی کیلیے تعلیمی قابلیت بڑھانا ہوگی۔
ڈائریکٹر اسکولز وفاقی نظامت تعلیمات ثاقب شہاب کے مطابق نئے قوانین کے تحت عرصے سے ترقی کے منتظر ایک ہزاراساتذہ کو ترقی دی جائے گی، 1800نئے ماہرین بھرتی کیے جائیں گے۔ دوسرے مرحلے میں تربیت، ٹیچرز سرٹیفکیشن کی جائے گی، ٹیچرز ایڈمنسٹریشن علیحدہ کرکے ایڈمنسٹریٹو ٹریننگ کرائی جائے گی، مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن کا جدید نظام متعارف کرایا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔