- کراچی میں اگلے 3روز گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان
- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- خون دیجیے، زندگی بچائیے
- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
- بوبی بھائی کپتان بنے ہی کیوں؟
- مزدور خوشحال، ملک خوشحال ... انقلابی اقدامات اٹھانا ہونگے!
جسم سے چپکنے والا ایئرکنڈیشنڈ اور ہیٹرپیوند
سان ڈیاگو واشنگٹن: یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان ڈیاگو کے سائنسدانوں نے بلڈ پریشر ناپنے والی پٹی کی طرح ایک پیوند بنایا ہے جو گھر، دفتر، باہر یا کسی بھی مقام پر آپ کو ٹھنڈک یا حرارت پہنچاتا ہے۔
نرم اور ہلکا پھلکا یہ پیچ نہ صرف انسانی جانیں بچاسکتا ہے بلکہ اس سے حرارت اور ایئرکنڈیشنڈ کا خرچ بھی کم کیا جاسکتا ہے۔ اس میں لگی بیٹری بھی ہلکی پھلکی اور لچکدار لگی ہے۔ یونیورسٹی آف سان ڈیاگو ممیں پروفیسر آف مکینکل اینڈ ایئرواسپیس انجینیئرنگ، رنکِن چین نے اس اہم ایجاد کو تیار کی ہے۔
ان کے مطابق یہ آلہ پہنتے ہیں آپ کئ طرح کے درجہ حرارت کو محسوس کرسکتے ہیں اور گھر میں حرارت بڑھانے یا ماحول سرد کرنے کے لیے تھرمواسٹیٹ تبدیل نہیں کرنا پڑتا ۔
اگرچہ ایسے آلات پہلے بھی بنائے جاچکے ہیں لیکن انمیں پنکھے نما آلات لگے تھے اور اسی بنا پر انہیں پہننا بڑا مشکل تھا۔ تاہم یہ نیا پیوند بہت ہلکا پھلکا ہے جس میں تھرمو الیکٹرک بھرتیں (الائے) اور درجہ حرارت کنٹرول کرنے کا پورا سرکٹ لگایا گیا ہے۔
ذاتی ہیٹر اور ایئرکنڈیشن نظام کو کئی لوگوں پر آزمایا گیا تو صرف دومنٹ میں ہی اس نے پہننے والے کی جلد کو 89 درجے فیرن ہائیٹ تک سرد کردیا۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ اس نظام کو لباس کے اندر سیا جاسکتا ہے اور اس طرح آپ کا لباس ہیٹر یا ٹھنڈی مشین میں بدل سکتا ہے۔ اس نظام کی تیاری میں کئ جدید دھاتوں ، بھرتوں اور نینو ٹیکنالوجی سے مدد لی گئی ہے۔
تجرباتی طور پر پہلی ایجاد پانچ سینٹی میٹر چوڑی اور اتنی ہی لمبی ہے اور صرف 144 پیوند سے ایک ایئرکنڈیشنڈ جیکٹ تیارکی جاسکتی ہے۔ اس کے لیے کل 26 واٹ کی بجلی درکار ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔