ڈیفنس میں آئس اور منشیات بیچنے والے میاں بیوی سمیت 8 رکنی گروہ گرفتار

اسٹاف رپورٹر  پير 22 جولائی 2019
تمام منشیات فروش خودبھی نشہ کرتے ہیں اور ملزمان کاریں چرانے کی وارداتیں بھی کرتے تھے

تمام منشیات فروش خودبھی نشہ کرتے ہیں اور ملزمان کاریں چرانے کی وارداتیں بھی کرتے تھے

کراچی:  ڈیفنس پولیس نے پوش علاقوں میں آئس اور دیگر منشیات فروخت کرنے والے میاں بیوی سمیت 8 رکنی گروہ کو گرفتار کرلیا، منشیات فروش خود بھی نشے کے عادی ہیں، ملزمان کے قبضے اور نشاندہی پر20 گرام آئس ، چرس، 5 پستول، 5 کاریں اور ایک موٹرسائیکل برآمد کرلی گئی ہے۔

ایس ایس پی جنوبی شیراز نذیر نے اتوار کی شام پریس کانفرنس میں بتایا کہ منشیات فروش شاہ نواز ، شاہ رخ ، زاہد عرف زیبی ، احسن ، ملک نعمان ، نادیہ عرف علیزہ ، عاصمہ رضوی اور ثنا میر کو ڈیفنس سے گرفتار کیا گیا ہے جن میں شاہ رخ اور نادیہ عرف علیزہ میاں بیوی ہیں، منشیات فروشوں کے قبضے سے20 گرام آئس ، چرس، 5 پستول ، 5 گاڑیاں اور ایک موٹر سائیکل برآمد کی گئی ہے، منشیات فروش پوش علاقوں میں منشیات فروخت کرتے تھے جبکہ خود بھی منشیات کے نشے کے عادی ہیں اور نشے کے لیے رقم پوری کرنے کے لیے گاڑیاں چوری کرتے تھے۔

ایس ایس پی جنوبی نے مزید بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں منشیات فروشوں کا کہنا ہے کہ وہ اب تک 15 کاریں چوری کرکے بلوچستان کے علاقے وڈھ میں مطیع الرحمن اور خالد رئیسی نامی شخص کو بیچ چکے ہیں جو اس کے عوض انھیں آئس، منشیات اور رقم دیتا تھا، منشیات فروش خفیہ طریقے سے منشیات کراچی منتقل کرتے تھے، ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی تلاش میں بھی مختلف مقامات پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

ڈیفنس اورکلفٹن کے اسکولوں وکالجوں میں آئس بکنے لگی

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس جنوبی شیراز نذیر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقوں میں اسکولوں اور کالجوں میں منشیات خصوصاً آئس زیادہ فروخت ہورہی ہے، نوجوان نسل تباہی کی طرف جارہی ہے گرفتار کیا جانے والے منشیات فروش گروہ نوجوان لڑکے لڑکیوں کو نشہ فروخت کرتا تھا۔

والدین کو چاہیے کہ وہ اپنی اولاد پر نظر رکھیں والدین خصوصی طور پر نوجوان اولاد کے رات گئے گھر واپس آنے اور راتیں دوستوں کے گھر گزارنے کی اجازت دینے سے گریز کریں، منشیات کے حوالے سے صورتحال گھمبیر ہوچکی ہے اور پوش علاقوں میں آئس کا استعمال بہت بڑھ گیا ہے ، پولیس بھی اسے روکنے کے لیے اقدامات کررہی ہے لیکن معاشرے کے دیگر افراد کا تعاون بھی درکار ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔