توہین رسالت کے جھوٹے الزام پر سزائے موت کی تجویز سازش ہے،صاحبزادہ ابوالخیر

نمائندہ ایکسپریس  اتوار 22 ستمبر 2013
 توہین رسالت ﷺ کے قانون میں ترمیم کا مقصدصرف یہی ہے کہ لوگ سزا کے خوف کی وجہ سے مقدمہ درج ہی نہ کروا سکیں، صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر

توہین رسالت ﷺ کے قانون میں ترمیم کا مقصدصرف یہی ہے کہ لوگ سزا کے خوف کی وجہ سے مقدمہ درج ہی نہ کروا سکیں، صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر

حیدر آباد:  جمعیت علماء پاکستان کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی سے ٹیلیفون پر بات کی اور توہین رسالتﷺ کے قانون میں ترمیم کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کی خبر پر اپنی اور پوری قوم کی تشویش سے آگاہ کیا۔

صاحبزادہ زبیر نے کہا کہ توہین رسالت ﷺ کا جھوٹا الزام لگانے پر سزائے موت کی تجویز یہود و ہنود کی کھلی سازش ہے جس کا مقصداس قانون کو غیر موثر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے جھوٹے الزامات لگانے کی سزا قانون میں پہلے سے موجود ہے، اس کے باوجود توہین رسالت ﷺ کے قانون میں ترمیم کر کے صرف اس کے لیے علیحدہ سے سزا تجویز کرنے کا مقصدصرف یہی ہے کہ لوگ سزا کے خوف کی وجہ سے توہین رسالت ﷺ کرنے والے کے خلاف مقدمہ درج ہی نہ کروا سکیں اور اس طرح ہر شخص کو توہین رسالت کی کھلی چھوٹ مل جائے۔

انہوں نے چیئرمین سے کہا کہ آپ کونسل کے ایک رکن کی طرف سے جاری کردہ اس خبر کی فوری وضاحت کریں تاکہ اس قانون میں ترمیم کرنے سے متعلق جو شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں، ان کا خاتمہ ہو سکے۔ اسلامی نظر یاتی کونسل کے چیئرمین نے وعدہ کیا کہ پیر کو میں پریس کانفرنس کر کے اس خبر کی وضاحت کروں گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔