- گوگل پلے اسٹور سے بیک وقت دو ایپس ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت
- سیمنٹ سیکٹر نے ٹیکس کریڈٹ کا مطالبہ کر دیا
- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
ہمیں بزدلی کا طعنہ دینے والے چاہتے ہیں کہ طالبان سے ہمیشہ جنگ ہوتی رہے، عمران خان
ڈیرہ اسماعیل خان: تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ امن کے لئے مذاکرات ہی سب سے بہترین حل ہے ہمیں بزدلی کا طعنہ دینے والے چاہتے ہیں کہ طالبان سے ہمیشہ جنگ ہوتی رہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں عید الا ضحیٰ کے موقع پر خودکش حملے میں جاں بحق صوبائی وزیر قانون اسرار اللہ گنڈا پور کے لواحقین سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو شدید ترین دہشت گردی کا سامنا ہے، دوسروں کی جنگ میں شامل ہونے کا نقصان ہمیں برداشت کرنا پڑرہا ہے، وفاقی حکومت امن و امان کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے خیبر پختونخوا میں صوبائی حکومت کو اپنے طور پر حفاظتی انتظامات کرنے پڑ رہے ہیں۔ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے طالبان سے مذاکرات کا مینڈیٹ وفاق کو دیا تھا لیکن افسوس سے یہ کہنا پڑتا ہے کہ حکومتی اے پی سی کے مقاصد پورے نہیں ہوئے کیونکہ حکومت تاحال مذاکرات شروع نہیں کر سکی۔ وہ نوازشریف سے کہتے ہیں کہ آگے آئیں اور مذاکرات کے راستے کو اختیار کریں اور اگر طالبان کا دفتر قائم ہوجائے تو مذاکرات آسان ہوجائیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا خیبر پختونخوا اور فاٹا میں گزشتہ 9 برسوں سے آپریشن ہورہا ہے لیکن کہ اس سے مسئلہ حل نہیں ہوا جس کی وجہ سے اب مذاکرات سے حل نکالا جارہا ہے کیونکہ امن کے لئے مذاکرات ہی سب سے بہترین حل ہے۔ امن پسندی کی خواہش کے باعث ہمیں بزدلی کا طعنہ دیا جارہا ہے ، ہمیں بزدل کہنے والے چاہتے ہیں کہ علاقے میں دوبارہ جنگ ہو۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں ایک ہفتے کے دوران 3 دھماکے ہوئے لیکن طالبان نے تردید کردی، یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ اگرطالبان نے حملہ نہیں کیا تو کس نے کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔