- پانچواں ٹی 20: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دیکر سیریز برابر کردی
- یوراج سنگھ نے ٹی 20 ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیش گوئی کردی
- سیکیورٹی فورسز کی ہرنائی میں بروقت کارروائی، ایک دہشت گرد ہلاک
- بھارت؛ منی پور میں مبینہ علیحدگی پسندوں کے حملے میں دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک
- پی ٹی آئی میں اختلافات، شبلی فراز اور شیر افضل مروت آمنے سامنے آگئے
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- داؤد انجینیئرنگ یونیورسٹی کی فیکلٹی انفارمیشن اینڈ کمپیوٹنگ کی گلبرگ ٹاؤن منتقلی کیلئے معاہدہ
- ججز کو کسی کا اثر رسوخ لینے کے بجائے قانون پر چلنا چاہئے، جسٹس اطہر من اللہ
- امیر خسروؒ کا عرس: بھارت میں پاکستانی زائرین کے ساتھ ناروا سلوک
- جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیل کا جواب موصول ہوگیا ہے، حماس
- فواد چودھری کی پی ٹی آئی میں واپسی کا امکان
- اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات، پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد
- سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر کے گاڑی نذر آتش کردی
- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
بھارت فی الفور ہماری سرزمین خالی کرے، نیپال کی تنبیہ
کھٹمنڈو: نیپالی وزیر اعظم ’کے پی شرما اولی‘ نے بھارت کو متنبہ کیا ہے کہ بھارت عالمی قوانین کی خلاف ورزی سے باز آئے اور فوری طور پر ہمارے علاقے ’کالا پانی‘ سے اپنی فوجین ہٹالے، ہم اپنی ایک انچ زمین بھی کسی کو نہیں دیں گے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کی جانب سے ملک کا نیا سرکاری نقشہ جاری کیا گیا ہے جس میں ’کالا پانی‘ کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا۔ نئے نقشے میں فاش غلطی پر نیپالی حکومت نے بھی سخت ردعمل دیا ہے۔ جب کہ متنازع علاقے میں بھارتی فوج کی تعیناتی پر عوامی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہوگیا ہے۔
کمیونسٹ پارٹی کے یوتھ ونگ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نیپالی وزیراعظم نے جذباتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کالا پانی نیپال، بھارت اور تبت کے درمیان سہہ فریقی حل طلب مسئلہ ہے جس کا تصفیہ ہونا باقی ہے لیکن اس سے پہلے ہی بھارت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے اپنا حصہ قرار دے دیا۔
وزیراعظم شرما اولی نے کہا کہ کالا پانی نیپال کا حصہ ہے، بھارت اس علاقے سے فوری طور پر اپنی فوجیں ہٹا لے، ہم اپنی ایک انچ زمیں بھی کسی کے قبضے میں رہنے نہیں دیں گے۔ ہم بھارتی نقشے کو مسترد کرتے ہیں۔
ادھر بھارت نے موقف اختیار کیا ہے کہ نئے سرکاری نقشے میں کالا پانی سے متعلق کسی قسم کی چھیڑچھاڑ نہیں کی گئی ہے۔ تاہم نیپال کی حکومت، اپوزیشن اور دیگر سیاسی جماعتوں نے بھارتی موقف کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کر رکھا ہے جو ایک ہفتے سے جاری ہیں۔
واضح رہے کہ جموں کشمیر و لداخ کو یونین ٹیریٹری میں شامل کرنے کے بعد مودی سرکار کی جانب سے جاری نئے سرکاری نقشے میں جہاں جموں کشمیر اور لداخ کو دو یونین علاقوں بناکر بھارت کا حصہ دکھایا گیا ہے ویسے ہی نیپالی علاقے کالا پانی کو بھی بھارت کا حصہ دکھایا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔