- بھارت میں ہیٹ ویو کے باعث انتخابات کے آخری روز 33 افراد ہلاک
- حیدرآباد سلنڈر دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہوگئی
- پاکستان کی ماہ نور علی نے سنگاپور میں انڈر 13 اسکواش چیمپئن شپ جیت لی
- سرجری سے پہلے اور بعد کی تصویر نے انٹرنیٹ صارفین کو حیران کردیا
- ایکس پر ادویات کی تشہیر کرنے والے اکثر ڈاکٹرز معاوضہ لیتے ہیں، رپورٹ
- گوگل میسجز ایپ کے لیےنیا فیچر جلد متعارف کرایا جائے گا
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ؛ پاپوانیوگنی کا ویسٹ انڈیز کو جیت کیلئے 137 رنز کا ہدف
- سی اے اے کی غیرسنجیدگی، یورپی کمیشن کا پی آئی اے پر سے پابندی ہٹانے سے انکار
- رہنما پی ٹی آئی محمود الرشید کی جیل میں طبیعت ناساز
- کراچی میں اگلے 3 روز موسم گرم و مرطوب رہنے کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر سعودی عرب کا پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے بڑا اعلان
- جنوبی افریقا الیکشن؛ پہلی بار نیلسن منڈیلا کی جماعت اکثریت حاصل نہ کرسکی
- کویت کے نئے ولی عہد کے نام کا اعلان کردیا گیا
- کراچی میں جماعت اسلامی کے تحت غزہ ملین مارچ
- راولپنڈی؛ کرائے کا گھر دیکھنے آئی خاتون سے مالک مکان کی زیادتی
- ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد سے کروڑوں کا سامان چوری، 2 ملزمان گرفتار
- گلشن اقبال میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے قتل نوجوان یونیورسٹی گولڈ میڈلسٹ تھا
- قومی کرکٹرز بُل رائیڈنگ دیکھنے پہنچ گئے
- گوادر شہر کے گرد باڑ لگانے سے متعلق افواہوں میں کوئی صداقت نہیں، وزیر داخلہ بلوچستان
- ناقص انتظامات، سفری تھکاوٹ! 3 بڑی ٹیمیں آئی سی سی سے ناراض
ڈرون پالیسی پر نظرثانی کے لیے امریکا کی ’’ڈومور‘‘ کی شرط
اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کے حالیہ دورہ امریکا کے دوران اگرچہ ڈرون حملوں پر پاکستان کے موقف کو واضح الفاظ میں پیش کیاگیا تاہم امریکہ کی جاری پالیسی میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوئی جسکا برملا اظہارامریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران واضح الفاظ میں کردیا تھا۔
تاہم پھر بھی موجودہ حکومت کویقین تھاکہ آل پارٹیزکانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ کی صورت میں اسے امن وامان کے قیام کے حوالے سے جومینڈیٹ دیاگیا ہے،اسی تناظر وہ امریکی حکام کو قائل کرنے میں کامیاب ہوجائیگی مگر امریکی حکام نے پاکستان کے موقف کو نظرانداز کرکے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے علاقوں میں دہشتگردوں کیخلاف اقدامات کرے تاکہ ڈرون حملوں کی پالیسی پر نظرثانی کی جاسکے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کے قبائلی علاقوں میں 2002ء سے لے کر 2012ء تک ڈرون حملوں کے حوالے سے پاکستانی قیادت کی رضامندی شامل تھی ۔ اس دوران پاکستان کو 27 ارب ڈالر امداد دی گئی جس میں زیادہ تر فوجی امداد تھی اور کم تناسب میں معاشی معاملات کیلئے تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔