- میں نے فارم 47 کی بات کی تو ن لیگ منہ نہیں چھپا سکے گی، انوارالحق کاکڑ
- صدر مملکت نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل کی منظوری دے دی
- جوڑیا بازار میں مسلح ڈاکو نوجوان سے 50 لاکھ روپے چھین کر فرار
- آزادی صحافت کا عالمی دن، کراچی کے صحافیوں کا فلسطینی صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی
- سائبر جرائم کی روک تھام کیلیے نئی ایجنسی قائم
- سیمابیہ طاہر نے پی ٹی آئی کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا
- جعلی غیر ملکی پاسپورٹ پر بیرون ملک جانے کی کوشش میں دو مسافر اور ایجنٹ گرفتار
- کراچی میں گداگروں کے خلاف کریک ڈاؤن، متعدد گرفتار اور مقدمہ درج
- بھارت؛ ٹارچ کی روشنی میں آپریشن کے دوران حاملہ خاتون اور نومولود ہلاک
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید کمزور
- وزیراعظم کا سیٹلائٹ کی لانچنگ پراظہارمسرت، روانگی کے مناظر براہ راست دیکھے
- پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا دنیا کا چھٹا ملک بن گیا ہے
- غزہ کی تعمیرِ نو میں 80 سال اور 40 ارب ڈالر لگ سکتے ہیں؛ اقوام متحدہ
- کم وقت میں 73 بار جلتی ہوئی تلوار گھمانے کا عالمی ریکارڈ
- حکومت کا پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں نئے گورنرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- اسرائیلی بمباری میں 4 بچوں سمیت 26 افراد شہید اور51 زخمی
- چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں، عمران خان
- صدر نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دیدی
- جادوئی مشروم ڈپریشن کے لیے مفید قرار
- موٹر وے پولیس سے تلخ کلامی کرنیوالی خواتین کی ضمانت منظور
مہنگا دودھ بیچنے والے 453 دکانداروں پر 27 لاکھ جرمانہ
کراچی: ہائیکورٹ نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر کمشنر کراچی کو مقررکردہ 94 روپے قیمت سے زائد دودھ فروخت کرنے والے دکانداروں کیخلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیدیا۔
جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کیخلاف عمران شہزاد کی توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، اسسٹنٹ کمشنر ہیڈکوراٹرکراچی نے کمشنرکراچی کی جانب سے رپورٹ پیش کردی۔
اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ دودھ کی قیمت 94 روپے مقرر ہے، رپورٹ کے مطابق شہر میں دودھ کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا،زائد قیمتوں پر دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف بھر پور کارروائیاں جاری ہیں، رپورٹ کے ساتھ 27 مارچ کے اجلاس کے منٹس بھی منسلک کیے تھے۔ 28 مارچ 2018 دودھ کی قمیت 94 مقررکی گئی جو اب تک مقررہے۔
کمشنر کراچی کی رپورٹ کے مطابق زائد قیمت پر دودھ فروخت کرنے والے 453 دکانداروں پر جرمانہ عائد کرکے 27 لاکھ 94 ہزار 5 سوروپے وصول کیے گئے ہیں۔
عدالت نے کمشنر کراچی کو مقررکردہ قیمت سے زائد دودھ فروخت کرنے والے دکانداروں کیخلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔
توہین عدالت کی دائر درخواست میں عمران شہزاد نے موقف اپنایا تھا کہ دودھ من مانے نرخوں پر فروخت کیا جارہا ہے،دودھ فروش عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں،دودھ فروش اب بھی انتہائی مہنگا دودھ بیچ رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔