مہنگا دودھ بیچنے والے 453 دکانداروں پر 27 لاکھ جرمانہ

کورٹ رپورٹر  جمعـء 6 دسمبر 2019
شہر میں دودھ کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا،کمشنر کی عدالت میں رپورٹ، دودھ فروش اب بھی من مانے نرخوں پر دودھ بیچ رہے ہیں ،درخواست گزار
 (فوٹو: فائل)

شہر میں دودھ کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا،کمشنر کی عدالت میں رپورٹ، دودھ فروش اب بھی من مانے نرخوں پر دودھ بیچ رہے ہیں ،درخواست گزار (فوٹو: فائل)

کراچی: ہائیکورٹ نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر کمشنر کراچی کو مقررکردہ 94 روپے قیمت سے زائد دودھ فروخت کرنے والے دکانداروں کیخلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیدیا۔

جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کیخلاف عمران شہزاد کی توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، اسسٹنٹ کمشنر ہیڈکوراٹرکراچی نے کمشنرکراچی کی جانب سے رپورٹ پیش کردی۔

اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ دودھ کی قیمت 94 روپے مقرر ہے، رپورٹ کے مطابق شہر میں دودھ کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا،زائد قیمتوں پر دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف بھر پور کارروائیاں جاری ہیں، رپورٹ کے ساتھ 27 مارچ کے اجلاس کے منٹس بھی منسلک کیے تھے۔ 28 مارچ 2018 دودھ کی قمیت 94 مقررکی گئی جو اب تک مقررہے۔

کمشنر کراچی کی رپورٹ کے مطابق زائد قیمت پر دودھ فروخت کرنے والے 453 دکانداروں پر جرمانہ عائد کرکے 27 لاکھ 94 ہزار 5 سوروپے وصول کیے گئے ہیں۔

عدالت نے کمشنر کراچی کو مقررکردہ قیمت سے زائد دودھ فروخت کرنے والے دکانداروں کیخلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔

توہین عدالت کی دائر درخواست میں عمران شہزاد نے موقف اپنایا تھا کہ دودھ من مانے نرخوں پر فروخت کیا جارہا ہے،دودھ فروش عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں،دودھ فروش اب بھی انتہائی مہنگا دودھ بیچ رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔