- عمران خان کی رہائی کیلیے احتجاج، پی ٹی آئی قیادت کا کارکنان سے لازمی شرکت کا حلف
- شدید گرمی کے پیش نظرپنجاب میں یکم جون سے موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان
- وزیراعلیٰ پنجاب کی ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کو یقینی بنانے کی ہدایت
- کراچی میں کال سینٹر میں فائرنگ سے میٹرک کا طالب علم جاں بحق
- پی آئی اے کی نجکاری میں اہم پیش رفت، 8 کاروباری گروپس کا اظہار دلچسپی
- ممبئی کے کالج میں حجاب اور برقع پر پابندی عائد
- بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان کیس ایک سال بعد سماعت کیلیے مقرر
- حکومت سندھ کا صوبے بھر میں مزید بسیں لانے کا فیصلہ
- ٓآرمی چیف کی ہاکی ٹیم سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی
- کینیڈین شہری نے کم وقت میں اسٹار وارز کی اسپیس شپ بنا ڈالی
- پاکستان نے سینٹرل ایشین والی بال چیمپئن شپ جیت لی
- مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 20 اشیا کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں
- فرانس میں نفرت آمیز سلوک؛ مسلمان دوسرے ممالک منتقل ہونے پر مجبور
- ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ
- اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح 75 ہزار 342 پوائنٹس پربند
- کاربن کشید کر کے توانائی ذخیرہ کرنے والی بیٹریاں ایجاد
- موسمیاتی تغیر سے انسانی دماغ پر مضر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں
- رواں مالی سال کے 10 ماہ میں جاری کھاتہ 20 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا
- آرمی چیف سے کہوں گا فوج اور لوگوں کو آمنے سامنے نہیں کیا جاتا، عمران خان
- 4 دن قبل دفنائے گئے آدمی کو زندہ باہر نکال لیا گیا؛ ملزم گرفتار
میرے مقدمے پر پارلیمانی فیکٹ فائنڈنگ اور جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، رانا ثنا
اسلام آباد: مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور سابق وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے اپنے خلاف منشیات کا مقدمہ بنانے کے معاملے کی تحقیقات کیلیے پارلیمانی فیکٹ فائنڈنگ کمیشن اور جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
رانا ثناء اللہ نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’ سینٹر اسٹیج‘‘ میں اینکر پرسن رحمان اظہر کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کئی بار اعلان کیا کہ وہ رانا ثناء کو جیل میں ڈالیں گے، وزیر مملکت شہریار آفریدی کو پارلیمینٹ کے فلور پر جا کر منشیات کے مقدمے کے بارے میں کی گئی غلط بیانی کا جواب دوںگا ، مزاحمت سے ملک کو نقصان ہو سکتا ہے ، ضمانتوں کے موسم کی بات توہین عدالت ہے ، گرفتاری کے دوران سپورٹ کرنے پر پارٹی اور میڈیا کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
رانا ثناء اللہ نے میرے خلاف کارروائی کیلیے ایف آئی اے نیب اور دیگر کئی اداروں کو کہا گیا وہ سب کچھ نہ کر سکے تو پھر اے این ایف کے ذریعے اتنا گھٹیا مقدمہ بنوایا گیا، گرفتاری سے لیکر ابھی تک میرا بیان ریکارڈ کیا گیا نہ تفتیش کی گئی ، مجھے گرفتار کر کے تھانے لے جایا گیا پوری رات کسی نے کوئی بات نہیں کی اور نہ بتایا گیا کہ کس مقدمے میں گرفتار کیا گیا اور کیوں گرفتار کیا گیا ، دوسرے دن عدالت میں پیش کر کے کہا گیا کہ ان سے منشیات برآمد ہوئی اور کہا گیا کہ پورا نیٹ ورک ہے جو افغانستان سے منشیات فیصل آباد اور وہاں سے رانا ثناء منشیات لاہور اسمگل کرتا ہے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ جہاں سے پوری دنیا میں منشیات سپلائی کی جاتی ہے وہاں سے مجھے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ، اگر میرا کوئی نیٹ ورک ہے تو ان لوگوں کو 6 ماہ میں کیوں گرفتار نہیں کیا گیا ؟ وہ نیٹ ورک کدھر گیا ؟ اس معاملے کی غیر جانبدار انکوائری ہونی چاہئے ، کافر کی حکومت چل سکتی ہے لیکن ظلم کی نہیں ، اس ظلم کیخلاف ہر فورم پر جاؤں گا اور انصاف کیلئے کوشش کریں گے ۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے پورے سیاسی کیریئر کے دوران کسی بھی منشیات فروش کی سفارش یا حمایت کی ہوتو بتایا جائے، ان کے خلاف گودام سے 15 کلو ہیروئن نکال کر ڈالی گئی اور سرکاری ملازمین کو گواہ بنایا گیا، ان کے خلاف کوئی آزاد گواہ نہیں ہے ، پہلے کہا گیا کہ رانا ثناء خود مومی لفافے سے منشیات نکال کر حوالے کرتے ہیں اس کی فوٹیج ان کے پاس ہے لیکن پھر کچھ نہیں نکلا وہ بتائیں فوٹیج کہاں ہے ؟
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔