- موٹر وے پولیس اہلکار کو ٹکر مارنے والی خاتون کی درخواست ضمانت خارج
- ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی اسکواڈ کا اعلان ہوگیا
- ملکی تاریخ میں منشیات کی سب سے بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- اسلام آباد میں بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز شیئر کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
- آئی ایم ایف کیساتھ 6 تا 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ ہونگے
- بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستانی ٹیم کے اعلان میں تاخیر کیوں؟
- سفارتکاری کی آڑ میں عالمی سطح پر کام کرنیوالا بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک بے نقاب
- موٹروے پولیس سے تلخ کلامی کا واقعہ، کارسوار خواتین کیخلاف مقدمہ درج
- معدہ کی صحت کو کیسے یقینی بنائیں؟
- ادویات کے مضر اثرات سے بچاؤ کی تدابیر
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کرکٹر نے حارث رؤف کو اپنے اسکواڈ سے باہر کردیا
- مسلسل ویپنگ کرنے والوں میں زہریلی دھاتوں کی موجودگی کا انکشاف
- یہ پھول آن لائن خریدنے سے ہوشیار رہیں!
- موسمیاتی تغیر کے خلاف پودوں کو بہتر بنانے کی کوششیں
- سنیما اور ہمارا لڑکپن
- لاہور: ٹکسالی گیٹ کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
کورونا وائرس سے اموات کی شرح صرف 2 فیصد ہے، ڈبلیو ایچ او
کراچی: 2ماہ قبل پھیلنے والا کورونا وائرس آج دنیا کیلیے خطرہ بن چکا ہے، پاکستان میں کورونا وائرس کے 2تصدیق شدہ کیسوں کے سامنے آتے ہی ملک بھر میں خوف و ہراس کی فضا پیدا ہوگئی۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کی ایسی اقسام سے تعلق رکھتا ہے جو انسانوں اور جانوروں میں تنفس یعنی سانس لینے میں دشواری جیسے انفیکشن کا سبب بنتے ہیں،لوگ قدرتی طور پر خوفزدہ ہیں کیونکہ وائرس پوری دنیا میں پھیل رہا ہے جس میں روزانہ تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، رواں ماہ کے آخر تک دنیا بھر میں تقریباً82ہزار افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔ سب سے زیادہ تعداد چین میں ہے جہاں 78 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 2663افراد ہلاک ہوچکے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس میں وبا کی صلاحیت موجود ہے۔کورونا وائرس کی کچھ عام علامات میں بخار ، خشک کھانسی اور تھکاوٹ شامل ہیں، ڈبلیو ایچ او کے مطابق متاثرہ افراد سر درد ، جسم میں درد ، ناک بہنا ، گلے میں سوزش یا اسہال کا بھی سامنا کرسکتے ہیں، علامات اچانک ظاہر نہیں ہوتیں، وائرس آہستہ آہستہ نشونما پاتا ہے جبکہ کچھ لوگ اس مرض سے بیمار ہو سکتے ہیں اور ان میں کوئی علامات بھی ظاہر نہیں ہوتیں وہ لوگ جو COVID-19 کی وجہ سے شدید بیمار ہو جاتے ہیں انھیں سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بیماری سنگین ہونے کی صورت میں اعضا کام کرنا بھی چھوڑ سکتے ہیں، ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ COVID-19- ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے عام طور پر جب کسی متاثرہ شخص کو کھانسی آتی ہے یا چھینک آتی ہے تو وہ اپنی ناک یا منہ سے چھوٹی بوندوں کے ذریعے وائرس پھیلاتے ہیں، وائرس ہوا کے ذریعے نہیں پھیلتا،یہ بیماری شدید صورتوں میں مہلک ہوسکتی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ 80 فیصد مریض کسی خاص علاج معالجے کے بغیر صحتیاب ہو سکتے ہیں۔ ابھی تک کوویڈ 19 میں اموات کی شرح صرف 2فیصد ہے۔فی الحال کوویڈ 19 سے بچاؤ کی کوئی ویکسین موجود نہیں ہے لہٰذا وائرس سے روک تھام کے اقدامات کرنا انتہائی ضروری ہیں ،ڈبلیو ایچ او کے رہنما اصولوں کے مطابق لوگوں کو کورونا وائرس سے اپنے آپ کو بچانے کے لیے چند اقدامات کرنے چاہئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔