کورونا وبا؛ مساجد میں محدود پیمانے پر اعتکاف کی تیاریاں

آصف محمود  منگل 12 مئ 2020
اعتکاف سنت موکدہ علی الکفایہ ہے جسے ترک نہیں کیا جاسکتا،علمائے کرام فوٹو: فائل

اعتکاف سنت موکدہ علی الکفایہ ہے جسے ترک نہیں کیا جاسکتا،علمائے کرام فوٹو: فائل

 لاہور: کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس بار رمضان المبارک میں اجتماعی اعتکاف نہیں ہوں گے تاہم مقامی مساجد میں چار سے پانچ افراد الگ الگ حجروں میں اعتکاف میں بیٹھ سکیں گے۔

رمضان المبارک کے دوران ملک بھرمیں لاکھوں فرزندان اسلام آخری عشرے میں اعتکاف بیٹھتے ہیں تاہم اس سال کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک بھر میں اجتماعی اعتکاف کے اجتماعات منسوخ کردیئے گئے ہیں۔

محکمہ اوقاف پنجاب کے ترجمان نے بتایا کہ رمضان المبارک کے دوران ناصرف سحری اور افطاری کی تقریبات منسوخ کردی گئی ہیں بلکہ اوقاف کے زیر انتظام مساجد میں اجتماعتی اعتکاف بھی نہیں ہوگا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سنت رسول ﷺ کی ادائیگی کے لیے مساجد میں چار سے پانچ لوگ اعتکاف بیٹھیں گے اوران کے لیے بھی الگ الگ حجرے بنائے جائیں گے۔

پاکستان میں اجتماعی اعتکاف کا سب سے بڑاا جتماع منہاج القرآن کے زیر اہتمام لاہور میں ہوتا ہے جس میں اندرون و بیرون ملک سے کم و بیش 25 ہزار مرد و خواتین شریک ہوتے ہیں تاہم منہاج القرآن انتظامیہ نے بھی اس سال شہر اعتکاف کو منسوخ کردیا ہے۔

اسی طرح جامعہ نعیمیہ، جامعہ اشرفیہ، بادشاہی مسجد، جامع مسجد داتا دربار، جامعہ منصورہ سمیت دعوت اسلامی کے زیر اہتمام ہزاروں مساجد میں اجتماعی اعتکاف کے پروگرام منسوخ کردیئے گئے ہیں۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن اورجامعہ نعیمیہ لاہورکے سربراہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے بتایا رمضان المبارک میں اعتکاف بیٹھنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے لیکن اس وقت ہمیں جس وبا کا سامنا ہے اس میں انسانی جانوں کو بچانا بھی مقدم ہے، ہم اعتکاف کو ختم نہیں کریں گے لیکن مسجد میں صرف تین، چارلوگ ہی اعتکاف بیٹھیں گے، اجتماعی اعتکاف نہیں ہوگا۔

اس حوالے سے جامع نعیمیہ کی طرف سے جاری کردہ فتوی میں کہا گیا ہے کہ مرد گھروں میں اعتکاف نہیں بیٹھ سکتے، ایس اوپیز پرعمل درآمد کرتے ہوئے مساجد میں ہی اعتکاف ہوگا، بچوں ، بزرگوں اور بیمار افراد کو اعتکاف نہ بیٹھنے دیا جائے۔

علامہ زبیر احمد ظہیر کہتے ہیں کہ رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں مرد حضرات کا مسجد میں اعتکاف بیٹھنا سنت مؤکدہ علی الکفایہ ہے، کفایہ کا مطلب ہے کہ محلہ/بستی میں سے ایک یا دو بندے بھی مسجد میں اعتکاف بیٹھ جائیں توسب کو کفایت کر جائے گا یعنی اس حوالے سے محلہ وبستی والوں سے باز پرس نہ ہوگی، مرد مسجد میں اورعورتیں گھروں میں اعتکاف بیٹھیں۔

انہوں نے کہا ہر مسجد میں اعتکاف ہوسکتا ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے احتیاطی تدابیر بجا لاتے ہوئے مساجد میں اعتکاف کیا جائے اور اعتکاف کی حقیقت پر غور کیا جائے تو یہ لوگوں سے الگ تھلک ہو کر اللہ تعالیٰ کے گھر میں عبادت کرنے کا نام ہے، دوسرے لفظوں میں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ اعتکاف سوشل ڈسٹنس (سماجی دوری) والی عبادت ہے اوراعتکاف رسول مکرم ﷺ کی محبوب سنت ہے، دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے محبوب مکرم ﷺ کے توسل سے عالم اسلام و اہل پاکستان کو اس وباء سے جلد نجات عطا فرمائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔