- بھارت؛ افغانستان کی خاتون سفارتکار25 کلو سونا اسمگل کرتے ہوئے پکڑی گئیں
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کس ٹیم کی کٹ زیادہ اچھی ہے؟ نئی بحث چھڑگئی
- عالمی بینک اپنا فریم ورک پاکستان کے اصلاحاتی شعبوں سے ہم آہنگ کرے، وزیر خزانہ
- نواز شریف نے توشہ خانہ ریفرنس میں بریت کی درخواست دائر کردی
- کتب بینی کی معدومیت
- وزیرداخلہ کا اووربلنگ اوربجلی چوری کیخلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا حکم
- جنگ بندی کی پیشکش کے باوجود اسرائیل کے رفح پر حملے؛ 12 فلسطینی شہید
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم دبئی پہنچ گئی
- چیمپئینز ٹرافی 2025؛ بھارتی ٹیم آمد سے متعلق بی سی سی آئی صدر کا بیان آگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں 72 ہزار پوائنٹس کی حد بحال ، ڈالر اور سونا مہنگا
- نامیاتی سالموں سے بنایا گیا سولر پینل
- کیوبا میں کینیڈین شہری کی موت، اہلخانہ کو کسی اور کی لاش موصول
- ذیا بیطس سے متعلقہ کیمیکل کینسر کےخطرات بڑھا سکتا ہے، تحقیق
- حماس نے قطر اور مصر کی جنگ بندی کی تجویز مان لی
- سعودی ولی عہد ہر سطح پر پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم
- چاند کا تفصیلی ارضیاتی نقشہ جاری
- بلوچستان کے مسائل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں، صدر مملکت
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 انتہائی خطرناک دہشت گرد گرفتار
- جسٹس بابر ستار کے خلاف مہم چلانے پر توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ
- حکومت سندھ نے پیپلزبس سروس میں خودکار کرایہ وصولی کا نظام متعارف کرادیا
وزیر جنگلی حیات پنجاب اسد کھوکھر صوبائی کابینہ سے فارغ
لاہور: وزیر جنگلی حیات اسد کھوکھر کو پنجاب کابینہ سے فارغ کردیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس پنجاب کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسد کھوکھر سے وزارت جنگلی حیات کا قلمدان واپس لے کر انہیں پنجاب کابینہ سے فارغ کردیا گیا ہے تاہم اس کی وجوہات اب تک منظر عام پر نہیں آئی۔
دوسری جانب اسد کھوکھر نے کہا ہے کہ انہیں وزارت سے ہٹایا نہیں گیا بلکہ خود استعفیٰ دیا ہے۔ وزارت کی مصروفیات میں حلقےکووقت نہیں دےپارہاتھا
اسد کھوکھر 2018 میں لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق کی چھوڑی گئی صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 168 سے ضمنی انتخاب میں کامیاب ہوئے تھے۔ اسد کھوکھر کو وزیر بنانے پر شدید مخالفت سامنے آئی تھی ، جس کی وجہ سے کئی ماہ تک اسد کھوکھر کو وزیر بننے کے باوجود محکمہ نہیں ملا تھا، چند ماہ پہلے ہی انہیں جنگلی حیات کا محکمہ ملا تھا،اب اسد کھوکھر کو وزارت کے منصب سے ہٹادیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔