قومی اسمبلی میں انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2020 کثرت رائے سے منظور

ویب ڈیسک  منگل 15 ستمبر 2020
تفتیشی افسر 60 دن میں نئی تکنیک استعمال کرکے دہشت گردی میں رقوم کی فراہمی کا سراغ لگائے گا، ترمیمی بل

تفتیشی افسر 60 دن میں نئی تکنیک استعمال کرکے دہشت گردی میں رقوم کی فراہمی کا سراغ لگائے گا، ترمیمی بل

اسلام آباد: انسداد دہشت گردی تیسرا ترمیمی بل 2020 قومی اسمبلی میں کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2020 میں تفتیشی طریقہ کار میں نئی تکنیک استعمال کرنے کی شق شامل کی گئی ہے جس کے تحت تفتیشی افسر عدالت کی اجازت سے 60 دن میں بعض تکنیک استعمال کرکے دہشت گردی میں رقوم کی فراہمی کا سراغ لگائے گا۔

انسداد دہشتگردی ترمیمی بل کے تحت ان تکنیک میں خفیہ آپریشنز، مواصلات کا سراغ لگانا ، کمپیوٹر سسٹم کا جائزہ لینا شامل ہے جب کہ عدالت کو تحریری درخواست دے کر مزید 60 دن کی توسیع حاصل کی جا سکتی ہے۔

دوسری جانب ضمنی ایجنڈے کے طور پر بل لانے پر اپوزیشن ارکان نے بھرپور احتجاج کیا۔

ادھر قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد ترمیمی بل 2020 پیش کرنے کی تحریک سینیٹ میں پیش کی گئی، تحریک سینیٹ میں پی ٹی آئی کے چیف وہیپ سجاد طوری نے پیش کی، پاکستان پیپلز پارٹی کی مخالفت کے باوجود چیئرمین سینیٹ نے بل ایوان میں پیش کرنے کی اجازت دیدی اور بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔