- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
قومی اسمبلی میں انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2020 کثرت رائے سے منظور
اسلام آباد: انسداد دہشت گردی تیسرا ترمیمی بل 2020 قومی اسمبلی میں کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2020 میں تفتیشی طریقہ کار میں نئی تکنیک استعمال کرنے کی شق شامل کی گئی ہے جس کے تحت تفتیشی افسر عدالت کی اجازت سے 60 دن میں بعض تکنیک استعمال کرکے دہشت گردی میں رقوم کی فراہمی کا سراغ لگائے گا۔
انسداد دہشتگردی ترمیمی بل کے تحت ان تکنیک میں خفیہ آپریشنز، مواصلات کا سراغ لگانا ، کمپیوٹر سسٹم کا جائزہ لینا شامل ہے جب کہ عدالت کو تحریری درخواست دے کر مزید 60 دن کی توسیع حاصل کی جا سکتی ہے۔
دوسری جانب ضمنی ایجنڈے کے طور پر بل لانے پر اپوزیشن ارکان نے بھرپور احتجاج کیا۔
ادھر قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد ترمیمی بل 2020 پیش کرنے کی تحریک سینیٹ میں پیش کی گئی، تحریک سینیٹ میں پی ٹی آئی کے چیف وہیپ سجاد طوری نے پیش کی، پاکستان پیپلز پارٹی کی مخالفت کے باوجود چیئرمین سینیٹ نے بل ایوان میں پیش کرنے کی اجازت دیدی اور بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔