- 60 سالہ خاتون نے مقابلہ حسن جیت کر سب کو حیران کر دیا
- غذاؤں کا انتخاب دماغ کی صحت پر اثرات سے تعلق رکھتا ہے، تحقیق
- گھریلو اشیاء میں استعمال ہونے والی پلاسٹک کے متعلق خوفناک انکشاف
- اسٹاک ایکسچینج میں مندی، انڈیکس میں 592.49 پوائنٹس کی کمی
- بلوچستان میں ٹرانسپورٹرز کا پہیہ جام ہڑتال کا اعلان
- جامعہ کراچی میں فلسطین اور امریکی طلبہ سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج
- ایل پی جی کی قیمت میں 11 روپے 88 پیسے کمی
- برطانیہ میں تلوار بردار شخص کا راہگیروں اور پولیس افسران پر حملہ
- معاشی شرح نمو میں بہتری آئی، مہنگائی کم ہوگی، وزارت خزانہ کا دعویٰ
- امریکا میں خالصتان رہنما کو قتل کرانے کی منظوری ’را‘ کے سربراہ نے دی؛ واشنگٹن پوسٹ
- خیبر پختون خوا میں درسی کتابوں کے دوبارہ استعمال کی پالیسی کامیاب قرار
- کراچی میں شہری سے 2 کروڑ روپے بھتہ مانگنے والا ملزم گرفتار
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بھارت نے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا
- یورپی سافٹ ویئر کمپنی کا پاکستان میں لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
- ٹی20 ورلڈکپ اور پاکستان کیخلاف سیریز کیلئے انگلینڈ کے اسکواڈ کا اعلان
- کراچی؛ جنریٹر مارکیٹ میں گیس سلنڈر دھماکا، دو افراد جاں بحق
- گندم خریداری کیس؛ حکومتی پالیسی میں مداخلت نہیں کرینگے، لاہور ہائی کورٹ
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کرکٹر نے محمد عامر کو اپنے اسکواڈ سے باہر کردیا
- فوڈ رائیڈر جلد ڈلیوری کے چکر میں 28 چالان کروا بیٹھا
ہالینڈ میں شر پسندوں کا مسجد پر توہین آمیز حملہ
ایمسٹر ڈیم: یورپ میں ایک اور مسجد کونفرت انگیزی کا نشانہ بنانے کے لیے اس پر حملہ کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی ملک ہالینڈ کے صوبے اتریخت میں اولو مسجد کی انتظامیہ نے بتایا کہ مسجد کے داخلی دروازے اور دیوار پر مسلمانوں کے لیے نفرت انگیز عبارت لکھی گئی اور صلیب کے نشان بھی بنایا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نفرت انگیز حملوں سے مسلمانوں کو دلی صدمہ پہنچا ہے۔ منافرانہ عبارت سے سوسائٹی میں تشویش پائی جاتی ہے تاہم ہم معاشرے کے لیے اپنی خدمات کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ مساجد کے علاوہ دو یہودی سینیگاگ بھی ایسے ہی نفرت انگیزی حملے کا نشانہ بنائے گئے ہیں۔ حکومت منافرت پھیلانے والے دائیں بازو کے انتہا پسندوں پر نظر رکھے حفاظتی اقدامات کو بہتر کرے۔
مقامی میڈیا کے مطابق 44 سالہ مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے تاہم اصل ذمے داران کا سراغ نہیں لگایا جاسکا۔ واضح رہے کہ یورپ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔