- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
- امریکی وزیر خارجہ اسرائیل پہنچ گئے؛ جنگ بندی کیلیے پُرعزم
- دورہ انگلینڈ کیلیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کا اعلان، ندا ڈار کپتان برقرار
- توشہ خانہ تحقیقات؛ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا
- پی آئی اے کی نجکاری میں غیر ملکی کمپنیوں کی عدم دلچسپی
- سابق وزیراعظم کشمیر سردار تنویر پر سینٹورس مال پر قبضے کی کوشش کا مقدمہ درج
پشاور میں نوجوان تشدد کیس میں دو ایس ایچ اوز سمیت 4 پولیس اہلکار برطرف
پشاور: خیبر پختون خوا پولیس نے نوجوان عامر تہکالے تشدد کیس میں بڑا فیصلہ کرتے ہوئے دو ایس ایچ اوز اور دو ماتحت اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں واقعے کی محکمانہ انکوائری کی گئی جس میں پولیس اہلکاروں پر جرم ثابت ہوگیا۔ 4 پولیس اہلکاروں کو نوکری سے فارغ کردیا گیا جن میں ایس ایچ او تہکال شہریار، ایس ایچ او یکہ توت عمران الدین اور دو سپاہی نعیم اور توصیف عالم شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نوجوان پر پولیس تشدد کیخلاف دوسرے روز بھی احتجاج؛ مشتعل ہجوم کا تھانے پر دھاوا
آئی جی خیبر پختون خوا پولیس ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نے کہا کہ پولیس کے اندر خود احتسابی کے ذریعے جزا اور سزا کا عمل جاری ہے، جو بھی قانون ہاتھ میں لے گا اس کے خلاف ایکشن ہوگا، محکمے کی بدنامی کرنے والوں کی پولیس میں کوئی جگہ نہیں، عوام کی جان و مال اور عزت کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے۔
ثناءاللہ عباسی نے مزید کہا کہ کے پی پولیس نے بڑی قربانی دی ہیں جو رائیگاں نہیں جائیں گی، عوام کا پولیس پر اعتماد بحال کرنے کےلیے دن رات تمام افسران 24 گھنٹے موجود ہیں اور پولیس عوام کی خادم ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔